جرمنی؛ را کیلیے کشمیریوں کی جاسوسی کرنیوالے بھارتی جوڑے کو 18 سال قید کا حکم

ویب ڈیسک  جمعـء 13 دسمبر 2019
شوہر منموہن کو 18 سال قید اور اہلیہ کنول جیت پر معاونت کے جرم میں بھاری جرمانہ عائد کیا گیا (فوٹو : فائل)

شوہر منموہن کو 18 سال قید اور اہلیہ کنول جیت پر معاونت کے جرم میں بھاری جرمانہ عائد کیا گیا (فوٹو : فائل)

فرینکفرٹ: جرمنی میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنے والے جوڑے 50 سالہ منموہن سنگھ اور 51 سالہ کنول جیت کو بالتریب 18 سال قید اور 180 دن کی تنخواہ کا جرمانہ عائد کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں فرینکفرٹ کی ایک عدالت نے کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی کرنے پر دو بھارتی شہریوں کو سزائیں سنائی ہیں۔ دونوں شہری میاں بیوی ہیں اور کافی عرصے سے جرمنی میں مقیم تھے۔ یہ جوڑا جرمنی میں قیام پذیر دیگر کشمیریوں اور سکھوں کی معلومات اور سرگرمیوں کی اطلاع را کے افسر کو دیا کرتا تھا۔

عدالت نے شوہر منموہن سنگھ کو جاسوسی کرنے پر 18 سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ ان کی اہلیہ کنول جیت کو جاسوسی میں معاونت کے جرم میں 180 دن کی تنخواہ کے برابر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ منموہن نے 2015ء میں RAW کے لیے جاسوسی شروع کی جب کہ اہلیہ کنول جیت نے 2017ء سے ان کا ساتھ دینا شروع کیا تھا۔

پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ اس جوڑے نے کشمیری اور سکھ گروپوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں اور یہ معلومات بھارت میں مقیم را کے ایک افسر کو فراہم کیں جس پر بھارتی خفیہ ایجنسی را نے جوڑے کو 7 ہزار 200 یورو بطور انعام دیئے۔ جوڑے نے عدالت میں اعتراف جرم بھی کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔