سردی سے اعضا کو منجمد ہونے سے بچانے والا اسپرے تیار

ویب ڈیسک  جمعـء 13 دسمبر 2019
امریکی ماہرین نے سرما گزیدگی یا فراسٹ بائٹ کے زخم کو دور کرنے والا ایک انقلابی اسپرے تیار کرلیا  (فوٹو: فائل)

امریکی ماہرین نے سرما گزیدگی یا فراسٹ بائٹ کے زخم کو دور کرنے والا ایک انقلابی اسپرے تیار کرلیا (فوٹو: فائل)

 واشنگٹن: برفیلے پہاڑوں کو سر کرنے اور برفانی کھیلوں میں شریک افراد میں سرمازدگی یعنی فراسٹ بائٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس صورتحال سے انگلیاں بلکہ اعضا بھی کاٹنے پڑتے ہیں لیکن اب ایک اسپرے فراسٹ بائٹ کو مزید خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

اگر برفیلے ماحول میں ناک کی نوک، کان کی لو، پیروں اور ہاتھوں کی انگلیاں زیادہ دیر تک کھلی رکھی جائیں اور انہیں گرم نہ کیا جائے تو دھیرے دھیرے وہ سن ہوجاتی ہیں اور خون کی روانی بند ہوجانے سے ٹشو متاثر ہوتے ہیں جس کے بعد انگلیاں اور عضو مکمل طور پر ناکارہ بھی ہوسکتے ہیں۔

خود پاکستان میں سیاچن اور دیگر برفیلے علاقوں پر ملک کی حفاظت کرنے والے فوجیوں میں ’سرما زدگی‘ کا خطرہ رہتا ہے جہاں شدید سردی اعضا کو منجمد کردیتی ہے۔ اب اے سی ایس بایو مٹیریل سائنس اینڈ انجینئرنگ کے ماہرین نے جیل نما اسپرے تیار کیا ہے جو فراسٹ بائٹ کے زخم کو دور کرتا ہے۔ جیسے ہی زخم پر اسپرے کیا جاتا ہے وہ فوری طور پر اسے مندمل کرتا ہے۔

فراسٹ بائٹ کی صورت میں جلد کے اندر مائع جمع ہوجاتا ہے اور ٹشوز منجمد ہوکر کسی کرسٹل کی صورت میں جم جاتے ہیں اور شدید جلن کے ساتھ بافتیں مرنے لگتی ہیں۔ اگر بروقت علاج میسر نہ ہو تو متاثرہ عضو کو کاٹنا پڑتا ہے۔ سب سے آسان علاج یہ ہے کہ فوری طور پر اس مقام پر گرم پانی ڈالا جائے اس کے بعد کچھ کریمیں لگائی جاتی ہیں اور دوائیں دی جاتی ہیں لیکن مخصوص دوائیں شدید سردی میں دستیاب نہیں ہوتیں۔

یہی وجہ ہے کہ اے سی ایس بایو میڈکل میں نینو سائنس سے وابستہ راہول ورما نے فراسٹ بائٹ کا فوری علاج کرنے والا اسپرے بنایا ہے۔  اس میں ہیپارِن نامی ایسا کیمیکل ہے جو خون کے بہاؤ کو جاری رکھتا ہے اور اسے جمنے سے روکتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اسی جیل میں ایک درد کش اور سوزش کم کرنے والی دوا ’آئبوپروفِن‘ اور ’کلائیکول‘ بھی ڈالی گئی ہے۔

ابتدائی طور پر اسے چوہوں پر آزمایا گیا تو کئی چوہوں کے زخم صرف 14 دن میں مکمل طور پر ٹھیک ہوگئے۔ جن زخموں پر علاج نہیں کیا گیا تھا ان چوہوں کے 40 فیصد زخم ہی ٹھیک ہوسکے۔ البتہ روایتی کریموں کو استعمال کرایا گیا تو 80 فیصد زخم مندمل ہوگئے۔

اس طرح 100 فیصد علاج میں کیا گیا اسپرے مؤثر ثابت ہوا اور اب اگلے مرحلے پر اسے مزید بڑے جانداروں پر آزمایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔