2019 میں سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی پاکستانی متنازع ویڈیوز

زنیرہ ضیاء  اتوار 15 دسمبر 2019
پاکستان میں سوشل میڈیا ایک طاقتور میڈیم بن چکا ہے اور اب سوشل میڈیا کے باعث کوئی بھی چیز لوگوں سے چھپی نہیں رہ سکتی

پاکستان میں سوشل میڈیا ایک طاقتور میڈیم بن چکا ہے اور اب سوشل میڈیا کے باعث کوئی بھی چیز لوگوں سے چھپی نہیں رہ سکتی

کراچی: پاکستان میں سوشل میڈیا ایک طاقتور میڈیم بن چکا ہے اور اب سوشل میڈیا کے باعث کوئی بھی چیز لوگوں سے چھپی نہیں رہ سکتی۔ چاہے سیاست ہو، کھیل یا تفریح کا شعبہ۔ لوگ ملک میں ہونے والی ہر سرگرمی کا ذکر سوشل میڈیا پر کرتے ہیں اور یوں کسی بھی چیز کو وائرل ہونے میں دیر نہیں لگتی۔

رواں سال بھی پاکستان میں سوشل میڈیا پر بہت کچھ ٹرینڈنگ میں رہا چاہے وہ کسی ڈرامے کا مکالمہ ہو، ڈرامے میں کسی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو ہو یا کسی اداکارہ کو شادی کی پیشکش پاکستانیوں نے سوشل میڈیا پر ان تمام موضوعات پر خوب بحث کی۔ آئیے دیکھتے ہیں رواں برس پاکستانی سوشل میڈیا پر کیا کیا وائرل ہوا۔

دوٹکے کی لڑکی

سال 2019 میں ویسے تو کئی ڈرامے آئے جو ہٹ بھی ہوئے لیکن بات کی جائے ڈراما سیریل ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی تو اس ڈرامے نے نہ صرف مقبولیت کے کئی ریکارڈ توڑدئیے بلکہ اس ڈرامے کے ڈائیلاگز نے تو سوشل میڈیا پرطوفان مچادیا۔ ڈراما سیریل ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کے مشہور زمانہ ڈائیلاگ ’’دو ٹکے کی لڑکی‘‘ کو اگر ڈائیلاگ آف دی ایئر کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ لوگ اس ڈرامے کو اتنے شوق سے دیکھ رہے ہیں کہ میڈیا پر کہا جانے لگا ہے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ نے پی ٹی وی کے دور کی یاد دلادی جب لوگ اتنے ہی شوق سے پی ٹی وی سے نشر ہونے والے ڈرامے دیکھا کرتے تھے۔

شہوار اور مہوش کو پڑنے والا تھپڑ

ڈراما سیریل ’’میرے پاس تم ہو‘‘ جہاں اپنی کہانی، ڈائیلاگ اورفنکاروں کی اداکاری کی وجہ سے مقبولیت کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے وہیں اس ڈرامے کا ہر سین سوشل میڈیا پر وائرل ہوجاتا ہے۔ ’’دو ٹکے کی لڑکی‘‘ کے بعد شہوار کو پڑنے والا تھپڑ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا اور لوگوں نے اس سین کو دیکھ کر اتنی خوشی کا اظہار کیا جیسے یہ ان کے گھر کی کہانی ہو۔

اسی طرح ایک اور قسط میں شہوار کی بیوی کی جانب سے مہوش کو پڑنے والا تھپڑ بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔

رابی پیرزادہ نازیبا ویڈیو اور تصاویر

گلوکارہ رابی پیرزادہ رواں سال اپنے گانوں کے برعکس کشمیر کے لیے آواز اٹھانے اورمودی کو للکارنے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم نظر آئیں۔ جب کہ ان کی ایک تصویر جس میں انہوں نے خودکش جیکٹ پہن کر مودی پر خودکش حملہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی۔

تاہم اس کے چند روز بعد ہی رابی پیرزادہ کی چند نازیبا ویڈیوز اورتصاویر سوشل میڈیا پر لیک ہوگئیں اور رابی پیرزاہ کانام چند گھنٹوں میں ہی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔ بعد ازاں طویل خاموشی کے بعد رابی پیرزادہ نے لیک ہونے والی ویڈیوز کی وجہ سے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے اپنی باقی زندگی اسلام کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا اور ان کی یہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی۔

حمزہ علی عباسی

اداکار حمزہ علی عباسی رواں سال جہاں اپنی شادی کے باعث بہت زیادہ خبروں میں رہے وہیں انہوں نے بھی اداکاری کو اچانک خیرباد کہہ دیا اور ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کہا کہ وہ اب اپنی باقی زندگی اسلام کا پیغام عام کرتے ہوئے گزاریں گے۔ حمزہ علی عباسی کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی۔

تم جانتے ہو میں کون ہوں

نومبر میں اداکار علی رحمان کی ایک ویڈیو ’’تم جانتے ہو میں کون ہوں‘‘ اچانک سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی جس میں علی رحمان ایک ہوٹل کے ملازم کے ساتھ نہایت بدتمیزی کرتے اور اس پر اپنا رعب جھاڑتے ہوئے نظر آئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے علی رحمان کا نام اچانک ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ بعد ازاں علی رحمان نے ایک اور ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دراصل انہوں نے یہ ویڈیو وی آئی پی کلچر کے خلاف آواز اٹھانے اور لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے بنائی تھی۔

جب بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے

رواں برس پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کی بات ہو اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ’’جب بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے‘‘ کی بات نہ ہو ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔ بلاول بھٹو کا یہ بیان اس حد تک وائرل ہوا کہ انٹرٹینمنٹ اور اسپورٹس کی مشہور شخصیات تک نے اس ویڈیو کا مذاق اڑایا۔

ٹماٹر 17 روپے کلو

رواں برس ملک میں مہنگائی کی شرح میں بے حد اضافہ ہوا اور ٹماٹروں کی قیمتوں کو تو پر لگ گئے ۔ ملک میں ٹماٹر 300 روپے فی کلو فروخت ہونے کے باعث غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ۔ جب مشیر خزانہ حفیظ شیخ سے ٹماٹروں کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ٹماٹر 300 روپے کلو نہیں بلکہ 17 روپے فی کلو فروخت ہورہے ہیں۔ حفیظ شیخ کی یہ ویڈیو پورے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور انہیں عوام کی جانب سے مہنگائی اور عوامی مسائل سے لاعلمی کے سبب سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔

شیف گلزار کی سر پر جوتا مارنے کی ویڈیو

سابق وزیراعظم نوازشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے پر پاکستان کے معروف شیف گلزار نےاپنے سر پر جوتا مار کر انوکھا احتجاج کیا۔ ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئی۔

خلیل الرحمان قمر ریپ کمنٹ

’’میرے پاس تم ہو‘‘ جیسے کامیاب ڈرامے کے مصنف خلیل الرحمان قمر جہاں بہترین اسکرپٹ لکھنے کے باعث توجہ کا مرکز رہے وہیں ان کا ایک انٹرویو کے دوران خواتین سے متعلق دیا گیا متنازع بیان کہ ’’خواتین برابری کی بات کرتی ہیں تو مردوں کا گینگ ریپ بھی کرلیں‘‘ خوب وائرل ہوا اور انہیں یہ بیان دینے پر سوشل میڈیا پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

یاسر حسین کا اقرا عزیز کو سب کے سامنے بوسہ دینا

لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کےدوران اچانک یاسر حسین کی اقرا عزیز کو شادی کی پیشکش نے شاید سوشل میڈیا پر اتنا طوفان کھڑا نہیں کیا جتنا کہ یاسر کے بوسے نے کردیا، جو انہوں نے سب کے سامنے اقرا کو ’’ہاں‘‘ کرنے پر کیا تھا۔ یاسر حسین کی اس حرکت کو سوشل میڈیا پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

حریم شاہ وائرل ویڈیو

رواں برس سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کا بھی خوب تذکرہ رہا۔ رحیم شاہ کو اس وقت مقبولیت ملی جب ان کی دفتر خارجہ میں آزادانہ گھومنے پھرنے اور وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ لوگوں نےحریم شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےدفتر خارجہ کی سیکیورٹی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

سرفراز احمد کا نسل پرستانہ بیان اور جمائی

سابق قومی کپتان سرفراز احمد کے لیے 2019 زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا۔ ناقص کارکردگی کے باعث انہیں نہ صرف کپتانی سے ہاتھ دھونے پڑے بلکہ ان کی چند ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوئیں۔ جیسے جنوبی افریقا کے خلاف ون ڈے سیریز کے دوران ان کا جنوبی افریقن کھلاڑی کے لیے کہا گیا نسل پرستانہ جملہ ’’ابے کالے تیری امی کہاں بیٹھی ہیں کیا پڑھوایا کے آیا ہے آج تو‘‘ کے باعث انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔

اس کے علاوہ پاک بھارت میچ کے دوران ان کی جماہی لیتی ہوئی ویڈیو/تصویر بھی بہت زیادہ وائرل ہوئی اور اتنے اہم میچ میں کپتان کو جمائی لیتے دیکھ کر پاکستانی قوم آپے سے باہر ہوگئی اور انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔