- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
سقوط ڈھاکا کو 48 برس بیت گئے
لاہور: پاکستان کا مشرقی بازو جدا ہوئے آج 48 برس ہوگئے ہیں۔
16 دسمبر 1971 ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے کیونکہ اس دن ہمارا مشرقی بازو ٹوٹ کر ہم سے الگ ہوگیا اور بنگلا دیش کے نام سے ایک الگ ملک کی حیثیت سے معرض وجود میں آیا۔
1970 کے عام انتخابات کے بعد ملک کی صورت حال انتہائی مخدوش ہوگئی تھی، مشرقی پاکستان میں کئے گئے فوجی آپریشن نے اسے خانہ جنگی کی شکل دے دی، ایسی صورت حال میں ہمارے ازلی دشمن بھارت نے بھی جلتی آگ میں تیل ڈالا۔
16 دسمبر 1971 کو پاک فوج نے ہتھیار ڈالے اور بھارت نے 90 ہزار لوگوں کو جنگی قیدی بناڈالا، جن میں سول اور فوجی اہلکاروں کے بیوی بچے بھی شامل تھے۔ سقوط ڈھاکا کو آج 48 برس ہوگئے لیکن اس کے باوجود اس کے زخم آج بھی ہرے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔