سپریم کورٹ کو شیعہ افراد کے قتل کا نوٹس لینا چاہئے، عمران خان

ویب ڈیسک  پير 3 ستمبر 2012
عمران خان نے اسکردو میں شیاء رہنماوؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابوسر میں 21 شیاوؤں کے قتل کو الم ناک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ فوٹو: آن لائن/ فائل

عمران خان نے اسکردو میں شیاء رہنماوؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابوسر میں 21 شیاوؤں کے قتل کو الم ناک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ فوٹو: آن لائن/ فائل

اسکردو: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس چوہدری افتخار محمد چوہدری سے شیعہ افراد کے بلوچستان اور گلگت میں بے ہیمانہ قتل پر از خود نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔

عمران خان نے اسکردو میں شیعہ رہنماوؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابوسر میں 21 افراد کے قتل کو الم ناک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ چیف جسٹس عام نوعیت کے مسائل پر سو موٹو نوٹس لے رہے ہیں لیکن فرقہ ورانہ بنیادوں پرکئے جانے والے ناحق قتل پر سو موٹو نوٹس کیوں نہیں لیا جا رہا۔

عمران خان نے اسکردو میں مختلف فرقوں کے رہنماوؤں سے ملاقاتیں کیں، انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت لسانیت اور فرقہ ورانہ فساد پھیلانے والی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔