کالعدم تنظیموں نے مشترکہ دہشت گردی کا منصوبہ تیارکرلیا

شاہ ولی اللہ  منگل 5 نومبر 2013
انتہا پسندوں کا ہدف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار،حساس تنصیبات اور اہم حکومتی شخصیات ہوسکتے ہیں، مراسلہ۔ فوٹو: فائل

انتہا پسندوں کا ہدف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار،حساس تنصیبات اور اہم حکومتی شخصیات ہوسکتے ہیں، مراسلہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: کالعدم تنظیموں نے تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے ردعمل میں ملک  کے مختلف حصوں میں مشترکہ  دہشت گردی کا منصوبہ تیارکرلیا ہے۔

اس بات کا انکشاف  وزارت داخلہ کے کرائسس مینجمنٹ سیل کی طرف سے حکومت سندھ کو بھیجے جانے والے ایک خفیہ مراسلہ میں کیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونیوالے تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کے قتل کے ردعمل کے طور پرکالعدم تنظیموں  جن میں تحریک طالبان پاکستان ،جند اللہ حفصہ ،پنجابی طالبان، انصار المجاہدین، انصار الااسیر، لشکر جھنگوی، سمیت دیگر تنظیموں نے مشترکہ طور پر ملک کے مختلف حصون میں دہشت گردی کا منصوبہ تیا رکیا ہے۔

مراسلے میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں کا ہدف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار،حساس تنصیبات اور اہم حکومتی شخصیات ہوسکتے ہیں جبکہ غیر ملکی سفارت خانوں، قونصل خانوں سمیت غیرملکی باشندوں کوبھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔