بی آئی ایس پی، 14ہزارسرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

حسیب حنیف  جمعـء 27 دسمبر 2019
اب کسی سرکاری ملازم کوبینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد نہیں دی جائیگی، حکومت
فوٹو:فائل

اب کسی سرکاری ملازم کوبینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد نہیں دی جائیگی، حکومت فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے خلاف ضابطہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام(بی آئی ایس پی) سے امدادی رقم وصول کرنیوالے سرکا ری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے،14ہزارسے زائد سرکاری ملا زمین کے خلا ف کارروائی کی جائے گی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے غیر مستحق 8لاکھ 20ہزار سے زائد افراد کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سے گزشتہ دنوں خارج کیا گیا ہے، ان افراد میں بیرونی ملک سفرکرنے والے، ایک یا اس سے زائدگاڑیاں رکھنے والے، ایگزیکٹو سینٹرزمیں سے پاسپورٹ بنانیوالے اورگورنمنٹ ملازمین شامل ہیں، دستیاب دستاویز کے مطابق 14ہزارسے زائد ایسے سرکاری ملازم ہیںجنہوں نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھایا اور سہہ ماہی پیسے وصول کرتے رہے ہیں، ان ملازمین میں ریلوے، پاکستان پوسٹ اور بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے اپنے ملازم بھی شامل ہیں۔

حکومت کی جانب سے ان ملا زمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیاگیا ہے، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹرثانیہ نشتر نے بھی ان ملازمین کیخلاف ضابطے کی کارروائی کا عندیہ دیدیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ اعلان بھی کر دیاگیا ہے کہ اب صرف وہ خاندان بینظیرانکم پروگرام کے تحت امداد حاصل کر سکے گا جو فاقوں پرمجبورہو اوراب کسی سرکاری ملازم کوبینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت امداد نہیں دی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔