سیٹھ نثار کا دبئی میں سیل کیا گیا محل دھوکا دہی سے فروخت

بلال غوری  پير 3 ستمبر 2012
سیٹھ حارث ملوث ہے، یو اے ای حکومت کی مدد لے لی، جلد بہتر نتائج نکلیں گے،حکام، فوٹو : فائل

سیٹھ حارث ملوث ہے، یو اے ای حکومت کی مدد لے لی، جلد بہتر نتائج نکلیں گے،حکام، فوٹو : فائل

پنجاب بنک اسکینڈل کے ملزم سیٹھ نثار کے بھتیجے سیٹھ حارث نے نیب حکام کی طرف سے دبئی میں سیل کیا گیا محل دھوکہ دہی سے فروخت کردیا۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ڈی جی نیب پنجاب جسٹس(ر) خورشید بھنڈر نے دبئی کا دورہ کیا اور متحدہ عرب امارات حکومت کی مدد سے حارث اسٹیل ملز کے مالک سیٹھ نثارکا دبئی میں11کروڑ مالیت کا محل اور مختلف بینکوں میں 5کروڑ مالیت کا سونا اور دیگر سامان سیل کردیا تاہم چند روز بعد ہی سیٹھ نثار کے بھائی افضل کے بیٹے سیٹھ حارث نے محل فررخت کردیا، نیب پنجاب نے یو اے ای حکومت اور پاکستانی سفارتخانے کی مدد حاصل کی ہے تاکہ محل کو واپس پاکستانی تحویل میں لیا جائے۔

ڈائریکٹر اویرنس اینڈ پریوینشن عتیق الرحمن کا کہنا ہے کہ سیٹھ نثار کا ٹرائل جاری ہے اور اب اس کیس کو ہیڈ کوارٹرز دیکھ رہا ہے۔ محل کو دوبارہ تحویل میں لینے کیلیے وہاں کی حکومت کی مدد حاصل کرلی گئی ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آئینگے۔ سیٹھ نثار نے پراپرٹی کی بوگس دستاویزات پربینک آف پنجاب سے9ارب روپے کا قرضہ لیا تھا جسے واپس نہیں کیا گیا۔ نیب سیٹھ نثارکی پاکستان میں موجود پراپرٹی اور دیگر اثاثے پہلے ہی قبضے میں لے چکی ہے جبکہ دبئی سے تحویل میں لیے گئے زیور جلد پاکستان کے حوالے کیے جائینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔