کراچی میں سبزیوں کی قیمتیں بدستور آسمان پر

بزنس رپورٹر  پير 30 دسمبر 2019
سرسوں، بتھوے کے ساگ کو موسم سرما کی سوغات کا درجہ حاصل ہے لیکن مہنگائی کی وجہ سے عوام کی دسترس سے دور ہیں (فوٹو: فائل)

سرسوں، بتھوے کے ساگ کو موسم سرما کی سوغات کا درجہ حاصل ہے لیکن مہنگائی کی وجہ سے عوام کی دسترس سے دور ہیں (فوٹو: فائل)

 کراچی: انتظامی غفلت اور گراں فروشوں کو دی جانے والی ڈھیل کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتیں بدستور آسمان سے باتیں کررہی ہیں تاحال ہر سبزی کے دام 100 روپے کلو کے آس پاس ہی ہیں۔

گزشتہ سیزن 20 سے 25 روپے کلو فروخت ہونے والی گاجروں کی قیمت اس سال 50 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اسی طرح مولی بھی جو گزشتہ سیزن بیس سے تیس روپے کلو فروخت ہوتی رہی اب پچاس روپے کلو سے کم پر دستیاب نہیں۔

کھیرا 80 روپے کلو، پالک 40 سے 50 روپے کلو، گوبھی، ٹینڈے، توری، لوکی 80 سے 100 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں۔ بھنڈیاں اور مٹر 150 روپے سے زائد قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں مختلف اقسام کے ساگ بھی 60 سے 70 روپے کلو فروخت کیے جارہے ہیں۔

ٹماٹر کی بھرپور فصل بازار میں آنے کے باوجود ٹماٹر کی قیمتیں بدستور 100 روپے کی سطح کے گرد گھوم رہی ہیں بازاروں میں ٹماٹر 90 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں۔ ادرک 300 سے 320 روپے کلو، لہسن 260 سے 280 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، پیاز اور آلو کی قیمتوں میں قدرے کمی آئی ہے تاہم تاحال پیاز اور آلو گزشتہ سال کی قیمتوں پر واپس نہیں آسکے شہر بھر میں پیاز 60 سے 70 روپے کلو فروخت ہورہی ہے آلو 50 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔

مہنگائی سے پریشان شہری سستے داموں اشیاءے خورد و نوش کی خریداری کے لیے بچت بازاروں کا رخ کرتے ہیں لیکن ان بچت بازاروں میں بھی گراں فروشی کا بازار گرم ہے۔ بچت بازاروں میں بھی ٹماٹر، لہسن، ادرک، مٹر، بھنڈی توری کریلے عام بازاروں کی قیمت پر ہی فروخت ہورہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بچت بازاروں میں بچت صرف نام کی ہے عام بازاروں کی طرح یہاں بھی سبزیوں کے نرخ قوت خرید کا امتحان لے رہے ہیں۔بچت بازاروں کے دکان داروں اور انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بچت بازاروں میں سرکاری نرخ کے مطابق سبزیاں فروخت کی جارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔