- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
’’کورنگی ضلع کاقیام:مقررہ تاریخ پربلدیاتی انتخاب ممکن نہیں رہے‘‘
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے متواترڈرامائی فیصلوں سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کی دی گئی تاریخ 27نومبرتک منعقد کراناناممکن ہوگئے ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق کراچی میں نئے ضلع کورنگی کی تشکیل اوردیگر اضلاع شرقی،غربی،جنوبی اورملیر میں ردوبدل کے باعث بلدیاتی حلقوں کی ازسرنو تشکیل کرنا پڑے گی،صوبائی حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی خواہاں نہیں ہے اس لیے ایک ٹھوس پالیسی مرتب کرنے کے بجائے ضلعی انتظامیہ پراثرانداز ہوکرفیصلوں میں باربارتبدیلی کررہی ہے،ضلعی انتظامیہ نے بتایاکہ بلدیاتی حلقہ بندیوںکاکام مکمل کرکے اعتراضات پرسماعت کی کارروائی جاری تھی کہ اچانک اس فیصلے نے ساری محنت پر پانی پھیردیااوراب نئی ہدایات کے منتظر ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق انتخابی شیڈول جاری ہونے سے قبل حلقہ بندیوںکاکام مکمل کیاجاناتھاتاہم سندھ حکومت اپنا کام مکمل کرنے میںناکام ہے اس لیے بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر ممکن نہیں ہیں۔سندھ حکومت نے ضلع کورنگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے اور اس کے ساتھ ہے ضلع شرقی، غربی، جنوبی اور ملیر میں حلقہ بندیوں میں ردوبدل کا بھی حکم جاری کردیا ہے جس سے ضلعی انتظامیہ کی مجوزہ بلدیاتی حلقوں کی رپورٹ بے اثر ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت سپریم کورٹ میں جاکر غلط بیانی سے کام لیتی رہی تاہم اب ضلع کورنگی کی تشکیل اور دیگر اضلاع میں ردوبدل کے اعلان کے بعد صوبائی انتظامیہ کی کارکردگی اور نیت کی قلعی کھل گئی ہے،اب تک کوئی کام نہیں کیا گیاکہ جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول جاری کرسکے۔
عام انتخابات کیلیے انتخابی شیڈول 45 دن پر محیط ہوتا ہے جس میں پبلک نوٹس، کاغذات نامزدگی کے اجراو وصولیابی، کاغذات کی چھان بین، اعتراضات پر فیصلے ، دست برداری اور امیدواروں کی حتمی لسٹ کااعلان شامل ہے، بعدازاں ان امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کیلیے 15تا 20 روز کی مہلت دی جاتی ہے،اگر سندھ حکومت9نومبر تک بلدیاتی حلقہ بندیاں کا کام بھی مکمل کرلے تو18دن میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں،انتخابی اسٹاف کی تعیناتی، پولنگ اسٹیشن کی تشکیل، بیلٹ پیپرز اور انتخابی مواد کی چھپائی اور پولنگ اسکیم کی تیاری کے لیے کافی وقت درکار ہوتاہے، امیدواروںکوانتخابی مہم چلانے کیلیے بھی ٹائم دیا جاتاہے،ان تمام امورکیلیے الیکشن کمیشن کو کم ازکم 40سے60روزدرکارہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔