سال 2019 پاکستان فلم انڈسٹری کیلئے کیسا رہا؟

ویب ڈیسک  منگل 31 دسمبر 2019
لال کبوتر  نے پاکستانی سینما کا میلہ لوٹ لیا فوٹوفائل

لال کبوتر نے پاکستانی سینما کا میلہ لوٹ لیا فوٹوفائل

کراچی: سال 2019 اپنے اختتام پر ہے اور 2020 کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔ رواں سال جہاں سیاست سمیت پاکستان کے مختلف شعبوں میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آئے وہیں پاکستان فلم انڈسٹری میں بھی کئی فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں سے کچھ تو شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہیں جب کہ کچھ فلمیں اپنا تاثر چھوڑنے میں ناکام رہیں۔ آئیے ڈالتے ہیں ایک نظر 2019 میں کون کون سی پاکستانی فلمیں ریلیز ہوئیں۔

گم

11 جنوری کو ریلیز ہونے والی فلم ’’گم‘‘ میں اداکار سمیع خان اور شمعون عباسی مرکزی کرداروں میں نظر آئے تھے تاہم یہ فلم سینما میں کب لگی اور کب اتر گئی کسی کوپتہ ہی نہ چل سکا۔

لال کبوتر

بلاشبہ کہا جاسکتا ہے کہ رواں سال جس فلم نے پاکستانی سینما کا میلہ لوٹ لیا وہ مارچ 2019 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’لال کبوتر‘‘ تھی جس میں اداکارہ منشا پاشا اور احمد علی اکبر نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ یہ فلم نا صرف پاکستانی شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی بلکہ اس نے بین الااقوامی پلیٹ فارمز پر بھی کئی ایوارڈ  حاصل کیے۔ یہاں تک کہ اس فلم کو پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد فلموں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

شیردل

22 مارچ 2019 کو حب الوطنی کے جذبے سے بھرپور فلم ’’شیر دل‘‘ میں اداکار میکال ذوالفقار، ارمینا خان، حسن نیازی اور سبیکا امام نے مرکزی کردار ادا کیا۔ یہ فلم شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی۔

پراجیکٹ غازی

29 مارچ 2019 کو ریلیز ہونے والی سپر ہیرو فلم’’پراجیکٹ غازی‘‘رواں برس کی مہنگی ترین فلم تصور کی جارہی تھی۔ فلم میں اداکار ہمایوں سعید، شہریار منور اورسائرہ شہروز نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم کی کہانی محب وطن، دلیر اور ایسے جانثار فوجیوں کی زندگیوں کا احاطہ کرتی تھی جو اپنے ملک و قوم کے تحفظ کی خاطر نادیدہ قوتوں سے ٹکرانے سے بھی دریغ نہیں کرتے تاہم یہ فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

باجی

سال 2019 اداکارہ میرا کے لیے کافی اچھا ثابت ہوا کیونکہ اس برس 28 جون کو ان کی فلم’’باجی‘‘ نہ صرف ریلیز ہوئی بلکہ فلم میں میرا کی اداکاری کو شائقین کی جانب سے کافی سراہا بھی گیا۔ اس فلم کو اداکارہ میرا کی شوبز میں واپسی قرار دیاگیا۔ فلم ’’باجی‘‘میں مرکزی کردار تو میرا نے اداکیا تھا تاہم ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس اور عثمان خالد بٹ بھی فلم میں اہم کردار ادا کرتے نظرآئے تھے۔

چھلاوا

رواں برس جون میں اداکارہ مہوش حیات بھی فلم’’چھلاوا‘‘ کے ساتھ سینما کی زینت بنیں۔ اس فلم میں اظفر رحمان ان کے مقابل مرکزی کردار ادا کرتے نظر آئے جب کہ زارا نور عباس، اور اسد صدیقی بھی فلم کا حصہ تھے۔ تاہم یہ فلم بھی شائقین کو خاص متاثر نہ کرسکی۔

رانگ نمبر2

5 جون 2019 کو ریلیز ہونے والی فلم ’’رانگ نمبر2‘‘ میں اداکار سمیع خان اورنیلم منیر نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جب کہ یاسر نواز نے فلم کی ہدایات دی تھیں۔ فلم سینما پر اچھا بزنس کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

کتاکشا

ہدایت کار ابوعلیحہ کی 21 جون کو ریلیز ہونے والی سسپنس اور تھرلر سے بھرپور  فلم’’کتاکشا‘‘ صرف 95 لاکھ کے کم بجٹ میں بنائی گئی تھی اور یہ فلم اپنی لاگت پوری کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔

ریڈی اسٹیڈی نو

19 جولائی 2019 کو ریلیز ہونے والی فلم’’ریڈی اسٹیڈی نو‘‘ میں آمنہ الیاس، زین افضل اور سلمان شاہد نظر آئے تھے۔

جیک پاٹ

یکم  اگست 2019 کو ریلیز ہونے والی فلم’’جیک پاٹ‘‘ میں اداکارہ صنم چوہدری، نور حسن اور جاوید شیخ نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ یہ فلم بھی شائقین کو متاثر نہ کرسکی۔

پرے ہٹ لو

عیدالضحیٰ کے موقع پر یعنی 12 اگست کو 3 بڑی فلمیں ’’پرے ہٹ لو‘‘، ’’سپراسٹار‘‘اور ’’ہیرمان جا‘‘ ریلیز ہوئیں۔ اداکارہ مایا علی اور شہریار منور کی فلم’’پرے ہٹ لو‘‘ میں ماہرہ خان بھی مختصر لیکن اہم کردار میں نظر آئیں۔ اس فلم کو شائقین کی جانب سے اچھا ردعمل موصول ہوا جب کہ فلم کے گانے بھی بے حد پسند کیے گئے۔

سپراسٹار

اداکارہ ماہرہ خان اوربلال اشرف کی فلم’’سپراسٹار‘‘ بھی ’’پرے ہٹ لو‘‘کے ساتھ سینما کی زینت بنی اور یہ دونوں ہی فلمیں شائقین پر اچھا تاثر چھوڑنے میں کامیاب رہیں۔ فلم’’سپر اسٹار‘‘ میں نہ صرف ماہرہ خان کی اداکاری کو بے حد سراہا گیا بلکہ ماہرہ اس فلم میں بے حد خوبصورت بھی نظر آئیں۔

ہیر مان جا

عیدالاضحیٰ کے موقع پر ریلیز ہونے والی تیسری فلم ’’ہیرمان جا‘‘ کامیڈی فلم تھی جس میں حریم فاروق اورعلی رحمان نے مرکزی کردار اداکیا تھا۔ تاہم ’’سپراسٹار‘‘ اور’’پرے ہٹ لو‘‘کے مقابلے یہ فلم شائقین کو زیادہ متاثر نہ کرسکی۔

درج

پاکستان کے نامور اداکار و ہدایت کار شمعون عباسی اور اداکارہ شیری شاہ کی آدم خور جیسے منفرد موضوع پر مبنی فلم ’’درج‘‘ کافی مشکلات کے بعد بالآخر 18 اکتوبر کو پاکستانی سینما کی زینت بنی۔ ریلیز سے قبل فلم کے موضوع کولے کر سنسر بورڈ نے کافی تحفظات کا اظہار کیا تھا جب کہ کچھ وقت کے لیے فلم پر پابندی بھی لگائی گئی تھی لیکن شمعون عباس کی کوششوں کے باعث فلم کو پاکستانی سینماؤں میں ریلیز کردیا گیا۔ فلم میں اداکار شمعون عباسی اور شیری شاہ کی اداکاری کو کافی سراہا گیا تھا۔

کاف کنگنا

25 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہدایت کار خلیل الرحمان قمر کی فلم ’’کاف کنگنا‘‘ جہاں اپنی کہانی اورپاک بھارت کشیدگی جیسے موضوع کے باعث میڈیا کی توجہ کا مرکز رہی، وہیں فلم میں اداکارہ نیلم منیر کے آئٹم نمبر’’خوابوں میں جب میں پاکستان گئی رے‘‘ نے ملک بھر میں تنازع کی شکل اختیار کرلی۔ تاہم یہ فلم شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہی۔

تلاش

نومبر میں ریلیز ہونے والی فلم ’’تلاش‘‘ پاکستان میں غذائی قلت جیسے موضوع پر مبنی تھی۔ اس فلم کی نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں خصوصی اسکریننگ بھی کی گئی۔ فلم میں اداکارہ فاریہ حسن، احمد زیب اور نعمان سمیع نے مرکزی کردار ادا کیاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔