- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
2019ء میں تھر کا قحط 831 بچوں کو نگل گیا
مٹھی: تھر پارکر کے لیے 2019 بھی قدرتی آفات اور مشکلات کاسال ثابت ہواجس میں قدرتی آفات سے 28 افراد، قحط نے 831 بچوں اور خودکشیوں نے 89 جانیں لیں۔
تھرپارکر میں قحط کے ساتھ بارشیں بھی ہوئیں جس سے اناج، فصل کے ساتھ مویشیوں کے لیے چارا بھی آیا مگر قدرتی آفات نے تھریوں کی خوشی کو غم میں بدل دی، تھر میں برسوں سے جاری خشک سالی سے پیدا شدہ غذائی قلت اور وبائی امراض سے831 بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔
بارشوں کے دوران پہلی بار خطرناک آسمانی بجلی گرنے کے کئی واقعات پیش آئے جن میں 28 جانیں ضائع ہوئیں اور 450 سے زائد بھیڑ، بکریاں، گائے اور اونٹ بھی مر گئے۔
بارشوں سے ہریالی تو آئی لیکن ٹڈی دل نے تباہی مچا دی قحط، بھوک، غربت، گھریلو پریشانیوں اور قرضوں کے ستائے 89 افراد نے خودکشی کر لی۔
2019 میں وزیر اعظم عمران خان نے بھی تھر کے شہر چھاچھرو میں جلسے میں تھر کو 100 آر او پلانٹ، 4 ایمبولینس اور2 صحت موبائل یونٹ دینے کا اعلان کیا جس پر 2019 میں عمل نہیں ہوا۔
اس طرح دو بار پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر کا دورہ کیا مگر تھری عوام کے لیے بلاول بھٹو اور ان کی پارٹی کی سندھ حکومت نے کوئی بڑا منصوبہ نہیں دیا۔
قحط کے دوراں اعلان کردہ تین بار کی گندم بھی تھریوں کو نہیں دی گئی، اس طرح تھر میں زبردست بارشوں کے باوجود 2019 قحط اور دکھوں کا سال ثابت ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔