بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں 40 خواتین توہم پرستی کی بھینٹ چڑھا دی گئیں

ویب ڈیسک  جمعرات 7 نومبر 2013
ڈائن قرار دی گئی عورت کے بال کاٹ کر اسے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا فوٹو: فائل

ڈائن قرار دی گئی عورت کے بال کاٹ کر اسے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا فوٹو: فائل

رانچی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران 40 خواتین توہم پرستی کی بھینٹ چڑھا دی گئیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں ضلع لوہر دگا کے گاؤں ’’ٹاٹی ڈومرٹولی‘‘ کی رہائشی كدنی دیوی نامی ایک عورت کا 4 نومبر کو مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر لگائے گئے میلے میں گاؤں کے کچھ لوگوں سے جھگڑا ہوگیا تھا جس پر گاؤں کی پنچایت نے اسے ڈائن قرار دے دیا، پنچایت کے فیصلے کے تحت کدنی دیوی کے بال کاٹ کر اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے برہنہ کرکے اس کے گھر والوں کے سامنے پورے گاؤں میں گھمایا گیا۔

متاثرہ خاتون کے شوہر، بیٹے اور بیٹی جان بچاکر متعلقہ تھانے پہنچے اور جس کے بعد پولیس نے عورت کو بچایا اور قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں اس کا علاج کیا جارہا ہے، پولیس نے کدنی دیوی کے بیٹے کی مدعیت میں 17 افراد کے خلاف رپورٹ درج کرتے ہوئے ابتدائی طور پر 4 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جھاڑکھنڈ میں کسی بھی شخص کی اچانک موت پر اسے کسی عورت کی جانب سے جادو ٹونے کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے جس کے تحت عورت کو ڈائن قرار دے کر اس قدر تشدد کیا جاتا ہے کہ اس کی موت لاحق ہوجاتی ہے، رواں برس صرف 8 ماہ میں 40 خواتین کو ڈائن قرار دے کر مارا جاچکا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔