افغان تاجر پاکستانی تاجروں کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کے خواہشمند

احتشام مفتی  اتوار 5 جنوری 2020
افغانستان کے کئی شعبوں میں پاکستانیوں کو تمام مراعات دی گے، پاکستان کا بھی افغان تاجروں کو ایک سالہ ویزا دینے کا اعلان (فوٹو: فائل)

افغانستان کے کئی شعبوں میں پاکستانیوں کو تمام مراعات دی گے، پاکستان کا بھی افغان تاجروں کو ایک سالہ ویزا دینے کا اعلان (فوٹو: فائل)

 کراچی: افغانستان کے سرمایہ کاروں نے پاور، معدنیات، ترقیات، تعلیم اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں میں دلچسپی ظاہرکردی۔

دلچسپی کا یہ اظہار پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کابل میں منعقدہ ہونے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں کیا گیا۔ افغان حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان مذکورہ شعبوں میں مہارت رکھتا ہے جس کی افغانستان کو ضرورت ہے اور افغانستان کے ان شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانیوں کو ہر قسم کی مراعات فراہم کی جائیں گی۔

پاک افغان جوائنٹ چیمبرکے صدر زبیرموتی والا نے ایکسپریس کو بتایا کہ افغانستان کا دورہ کرنے والے پاکستانی وفد کے افغان وزارت تجارت، افغان وزارت خارجہ اور افغانستان کے چیف آف کسٹمز کے ساتھ اجلاس ہوئے جس میں انہوں نے افغان درآمد کنندہ کی جانب سے پاکستان میں روکے جانے والے بھارتی چینی کے 262 کنٹینرز عدالتی احکامات کے تحت فوری طور پر ریلیز کرنے کے مطالبات کیے۔

انہوں نے بتایا کہ افغانستان نے پاکستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے اپنا کسٹم ٹیرف ریشنلائزڈ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

وفد میں شامل جوائنٹ چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر ضیاء الحق سرحدی نے بتایا کہ کابل میں ہونے والے پاک افغان تجارت اور معاشی روابط سے متعلق اجلاس میں دونوں جانب سے مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدمات اٹھانے کے لیے اپنی اپنی حکومتوں کوتجاویز دی گئیں۔

دوران اجلاس افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر زاہد نصر اللہ نے پاکستانی سفارت خانے سے افغان تاجروں کے لیے ویزوں کے اجراء کا اعلان کرتے ہوئے یقین دلایا کہ افغان تاجروں کو ایک سال کا تجارتی ویزا بھی جاری کیا جائے گا، پشاور میں قائم افغان قونصلیٹ دوبارہ کھول دیا جائے گا اورباہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ملٹی پل ویزوں کا اجراء بھی کیا جائےگا۔

انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے دورے میں دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو تجارت سے متعلقہ سہولیات کی فراہمی کے لیے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس سے دونوں جانب کی تاجربرادری کوخاطر خواہ فوائد حاصل ہوسکیں گے اور دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔