’’ ہیم ٹیکسٹائل ‘‘ 7 جنوری کو فرینکفرٹ میں منعقد ہوگی

کاشف حسین  اتوار 5 جنوری 2020
برآمد کنندگان کو امریکا۔ چین میں تجارتی جنگ سے پیدا ہونیوالے امکانات سے فائدے کی توقع۔ فوٹو: فائل

برآمد کنندگان کو امریکا۔ چین میں تجارتی جنگ سے پیدا ہونیوالے امکانات سے فائدے کی توقع۔ فوٹو: فائل

کراچی: ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی عالمی نمائش ’’ ہیم ٹیکسٹائل ‘‘ 7سے 10جنوری 2020جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہورہی ہے۔

اس سال نمائش کی گولڈن جوبلی منائی جارہی ہے جس میں ہوم ٹیکسٹائل کی انڈسٹری کے نئے رجحانات پیش کیے جائیں گے۔ اس سال نمائش میں پاکستان کی کل 231 کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کررہی ہیں۔

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی برآمدی کمپنیوں کے لئے ایک روایتی پاکستانی پویلین قائم کیا ہے ، جس میں 56 پاکستانی برآمدی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کریں گی۔نمائش میں پہلی مرتبہ پاکستانی طالبات اپنی تخلیقات بھی پیش کررہی ہیں ۔نمائش میں حصہ لینے والی پاکستانی کمپنیاں نئی مصنوعات لے کر جارہی ہیں اور بڑے برآمدی آرڈرز ملنے کی قومی امید رکھتی ہیں۔

پاکستانی برآمد کنندگان امریکا اور چین میں جاری تجارتی جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے امکانات سے فائدہ ملنے کی توقع ہے کیونکہ چینی مصنوعات پر امریکی پابندیوں کے بعد امریکی خریدار چین کے متبادل ہوم ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز تلاش کررہے ہیں جن میں اعلی معیار اور آرڈرز کی بروقت ترسیل کی وجہ سے پاکستان کو اہمیت حاصل ہے۔

دوسری طرف زیادہ تر کمپنیاں یورپی یونین کی مارکیٹ کے لئے جی ایس پی پلس کے تحت بت تراکیب مراعات سے فائدہ اٹھانے کی امید کر رہی ہیں۔ میسے فرینکفرٹ کے پاکستان ، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کنٹری ہیڈ عمر صلاح الدین کے مطابق  ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں پاکستان چوتھا سب سے بڑا بین الاقوامی نمائش کنندہ ہے۔ ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستانی نمائش کنندگان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کی گھریلو ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

عمر صلاح الدین کے مطابق اس سال نمائش میں بیشتر پاکستانی کمپنیاں نئی مصنوعات کے ساتھ حصہ لے رہی ہیں۔ پاکستانی کمپنیوں نے نمائش کے تھیم کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اپنی منڈیوں کے ابھرتے ہوئے رجحانات کو آگے بڑھایا ہے۔

عمر نے مزید کہا نمائش میں باقاعدگی سے نمائش شرکت کرنے والی پاکستانی فرم جے کے گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹر ندیم کیانی کے مطابق ، ان کی کمپنی  19 سالوں سے اس نمائش میں حصہ لے رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے مابین جاری تجارتی جنگ کے نتیجے میں امریکی خریدار چینی مصنوعات کے متبادل تلاش کر رہے ہیں۔ امریکی خریداروں نے گھریلو ٹیکسٹائل مصنوعات کے لیے پاکستان سے اپنے رابطوں کو بڑھانا شروع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ ، اسپین ، اٹلی ، پرتگال اور اٹلی اس کی مصنوعات کی بڑی منڈی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ، “ہمیں بڑی امید ہے کہ ہیم ٹیکسٹائل میں نئے امریکی خریدار تلاش کرسکیں گے کیونکہ بین الاقوامی تجارتی ماحول میں اس نمائش میں امریکی خریداروں کی شرکت بڑھنے کی توقع ہے جو پہلے سے پاکستان کی طرف مائل ہیں۔

ندیم کیانی نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف ، گیس کی قیمتوں میں اضافہ بھی پیداواری لاگت میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ پانچ سب سے بڑی صنعتوں کے لئے سیلز ٹیکس کی چھوٹ کی سہولت ختم ہونے سے برآمدی صنعتوں کو بھی سرمایہ کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کو حل کرکے عالمی تجارتی ماحول میں تبدیلی کے باعث پاکستان کے لیے پیدا ہونے والے امکانات سے فائدہ اتھایا جاسکتا ہے۔

نمائش میں شریک لاکھانی سل ملز کے سی ای او حنیف لاکھانی کاکہنا ہے کہ  “یوروپی خریدار اچھے قیمت پر معیاری مصنوعات کو ترجیح دیتے ہیں۔ لہذا یورپی خریدار ان کی توجہ کا مرکز ہوں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔