- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لاہورمیوزیم میں موجود قدیم نوادرات کی سوشل میڈیا پر تشہیر کا آغاز
لاہور : میوزیم میں موجود نایاب ترین نوادرات سے متعلق دنیا کوآگاہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ان کی معلومات کی فراہمی کاسلسلہ شروع کیا ہے۔
1894 میں تعمیرہونے والا لاہور میوزیم جنوبی ایشیا کے چند اہم تاریخی مراکز میں سے ایک ہے۔ جس میں صدیوں پرانی تہذیبوں کی تاریخ اور ان سے جڑی نوادرات محفوظ ہیں۔ یہاں رکھے گئے تہذیبی، ثقافتی اور تاریخی ورثے کو دیکھنے کے لئے ہرسال اندرون اور بیرون ملک سے لاکھوں سیاح یہاں آتے ہیں۔
لاہور میوزیم انتظامیہ نے یہاں محفوظ نوادرات سے متعلق آگاہی اوردنیا کو اس محفوظ تہذیبی اور تاریخی ورثے سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال شروع کیاہے۔ لاہورمیوزیم کے آفیشل سوشل میڈیا پیجز پر ہر روز کسی ایک نادر و نایاب چیز سے متعلق معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔
لاہور میوزیم کے ڈائریکٹر طارق محمود جاوید نے ایکسپریس کو بتایا کہ لاہور میوزیم میں مختلف مضوعات پر 4 بڑی کلیکشنز ہیں۔ ان میں سب سے بڑی کلیکشن وادی سندھ کی قدیم تہذیب سے جڑی ہے جس میں موہنجوداڑو اور ہڑپہ کی تہذیب شامل ہے۔ ان نوادرت پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا کو علم ریاضی اسی خطے سے ملا، اسی طرح شطرنج، کرکٹ، بیس بال جیسے کھیلوں کا آغاز بھی اسی تہذیب سے ہوا گو کہ ابتدامیں ان کھیلوں کی شکل وطریقہ کار مختلف تھا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں تبدیلیاں بھی آئیں لیکن ان کھیلوں کے جو بنیادی اصول ہیں ان کا آغاز وادی سندھ کی قدیم ترین تہذیب سے ہوا تھا۔
ڈائریکٹر طارق محمود جاوید نے یہ بھی بتایا کہ لاہورمیوزیم میں دوسری بڑی کلیکشن بدھ مت سے متعلق ہے، لاہور میوزیم میں سب سے نایاب اور قیمتی اثاثہ نروان بدھا کا مجسمہ ہے۔ یہاں ایک کلیکشن ایسی بھی ہے جس میں سدارتھ یعنی گوتم بدھا کی پیدائش سے موت تک مختلف ادوارکی عکاسی کی گئ ہے اورانسان چند منٹوں میں گوتم بدھا سے متعلق جان سکتاہے۔ اس کے علاوہ ہندومت، جین مت اورسکھ دھرم سے متعلق الگ الگ گیلریاں ہیں.
لاہور میوزیم میں 6 ہزار سال قبل مسیح کے سکوں کی بڑی کلیکشن موجود ہے، دنیا کی قدیم ترین سکوں کی یہ سب سے بڑی کلیکشن ہے جن میں سونے ، چاندی اور تانبے سمیت مختلف دھاتوں کے سکے ہیں۔ قدیم دورمیں یہ سکے کرنسی کے ساتھ ساتھ کسی خاص شخصیت اور واقعے کی یادرگار کے موقع پر جاری کئے جاتے تھے۔
طارق محمود جاوید نے بتایا کہ ان نوادرات کی سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کا مقصد یہ ہے کہ ہم دنیا کو دکھا سکیں کہ لاہور میوزیم میں کس قدر نادر و نایاب خزانہ محفوظ ہے، لاہورمیوزیم میں غیرملکی سیاحوں کی دلچسپی کا بہت سے سامان موجودہے۔ لاہور میوزیم کو جدیدخطوط پراستوارکرنے اوریہاں جدت لانے کے حوالے سے بھی کام ہورہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔