سال 2020ء.... نظام میں بہتری، اصلاحات اور نئے فیصلوں کا سال ہوگا !!

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  پير 6 جنوری 2020
ماہرین علم نجوم و علم الاعدادکی نئے سال کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں پیش گوئیاں

ماہرین علم نجوم و علم الاعدادکی نئے سال کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں پیش گوئیاں

غیب کا علم بلا شبہ ا للہ تعالیٰ کی ذات کو ہے اور کوئی بھی شخص اس کا دعویٰ نہیں کرسکتا ۔ انسانی علم ، فکر اور سائنس کی بنیاد پر کیے جانے والے تجزیے ، اندازے اور پیش گوئیاں اگرچہ حتمی اور یقینی نہیں ہوتیں لیکن انسانی دلچسپی کے حوالے سے بہرحال اپنی اہمیت رکھتی ہیں۔

اس امر کو مد نظر رکھتے ہوئے ادارہ ایکسپریس ہر نئے سال کی آمد پر ملک کے معروف ماہرین علم الاعداد اور علم نجوم کو ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں مدعو کرتا ہے جن سے آنے والے سال کے بارے میں عوامی دلچسپی کے سوالات کیے جاتے ہیں۔ اپنی اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ’’سال 2020ء ‘‘ کی آمد کے موقع پر ’’ایکسپریس فورم‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین علم الاعداد اور علم نجوم مختلف پیش گوئیاں کیں جونذر قارئین ہیں۔

 سید انتظار حسین زنجانی

(ماہر علم نجوم)

پاکستان کو معرض وجود میں آئے ہوئے 72 برس ہوچکے ہیں اور 72 شہدائے کربلا کا نمبر ہے۔اسی طرح سال 2020ء کی بات کریں تو 202 رب کا نمبر ہے لہٰذایہ سال رب سے ملانے والا سال ہے۔ بھارت میں 25 کروڑ سے زائد مسلمان ہیں جبکہ 80لاکھ مسلمان کشمیر میں ہیں۔ ان تمام مسلمانوں کی نظریں مسلم رہنماؤں پر جمی ہوئی ہیں۔

بھارت میں ہنگامے ہو رہے ہیں، وہاں علماء کرام جہاد کا اعلان کر رہے ہیں، ہمارے رہنماؤں کو بھی چاہیے کہ اگر جہاد کا اعلان نہیں تو کم از کم جہاد کیلئے تیار رہنے کا اعلان ضرور کریں، اس سے مسلمانوں میں ایک نئی قوت آئے گی۔ پاکستان اور ہندوستان کے زائچے میں 7 ستاروں کا اجتماع ہوا، جس میں قمر، شمس، عطارد، کیتو، پلوٹو، زحل اور مشتری شامل تھے۔ 26 دسمبر کو لگنے والے گرہن کے اثرات 26 نومبر سے شروع ہوئے جو 26 جنوری تک رہیں گے۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ، وکلاء کا ہسپتال پر حملہ، سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کے کیس کا فیصلہ، عدلیہ اور فوج میں ٹکراؤ کی کیفیت، زلزلہ اور پاکستان کا کوالالمپور سمٹ میں اچانک نہ جانے کا فیصلہ ایسی خرابیاں ہیں جو اس وجہ سے ہوئیں اور 26 جنوری تک مزید ہوں گی۔ 2020ء میں آسمانی کونسل پر 4 اہم ستارے برج تبدیل کر رہے ہیں۔

ان میں ستارہ مشتری برج تبدیل کر چکا ہے۔ یہ 6 نومبر 2019ء سے لے کر 20 نومبر 2021ء تک برج قوس میں رہے گا اور پھر برج جدی میں چلا جائے گا۔24 جنوری کو ستارہ زحل بھی برج تبدیل کرکے برج جدی میں جانے والا ہے۔حمل، سرطان، میزان ، جدی، اور بعد میں پلوٹو بھی پوزیشن تبدیل کرکے آجائے گا تو ان ستاروں کے حالات سے معلوم ہوتا ہے کہ آسمانی کونسل پر تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ برج جدی میں کا تعلق تجربہ کار بزرگ، معلم اور عدلیہ سے ہے۔ 24 جنوری 2020ء سے لے کر 17جنوری 2023ء تک یہ برج جدی میں رہے گا، یہ اس کا ذاتی گھر ہے۔

برج جدی میں روحانیت کا ستارہ 20 مارچ 2020ء سے لے کر 5 اپریل 2021ء تک رہے گا۔ اسی برج جدی میں ستارہ مریخ کو شرف ہوتا ہے جو آسمانی فوجوں میں کمانڈر انچیف ہے، یہ دوماہ اٹھارہ دن یہاں رہ کر جائے گا۔ برج جدی میں عالمی مشورہ گو ستارہ پلوٹو، 25 فروری2020ء سے لے کر 16جنوری 2040ء تک، بیس سال یہاں قیام کرے گا۔ آسمانی کونسل پر  2020ء میں غیر معمولی طور پر 6گرہن لگیں گے جن میں 4 چاند گرہن جبکہ 2 سورج گرہن ہوں گے، ان کے دنیا پر اثرات مرتب ہوں گے۔برج قوس میں ستاروں کا جو اجتماع ہوا، اس میں ستارہ مشتری برج قوس کا ذاتی برج ہے۔ اس برج کا تعلق مذہب، قانون، خارجہ تعلقات اور فنانس سے ہے۔

ستاروں کے حالیہ اجتماع اور برج مشتری و زحل کی آئندہ تبدیلی کی وجہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان ایک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑا ہے، اس سال نظام میں تبدیلیاں و اصلاحات آئیں گی۔ پاکستان آزادی سے اب تک بغیر تھنک ٹینک کے چلتا آرہا ہے، اب ملک میں ایک تھنک ٹینک وجود میںآئے گا جو ملکی مفاد میں اہم تجاویز دے گا ، رکے ہوئے منصوبوں کو چلائے گااور وسائل کا ضیاع روکے گا۔اس سال پانی کے وسائل میں بھی بہتری آئے گی۔ عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے بہترین لیڈرشپ وجود میں آئے گی اور آسمانی کونسل میں تبدیلیوں سے بھی پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ 26 جنوری تک معاملات حساس ہیں، بھارت کی جانب سے گولہ باری ہوسکتی ہے تاہم بڑی جنگ کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔

 یاسین وٹو

 (ماہر علم نجوم، علم الاعداد و دست شناش)

سال 2020ء پاکستان کیلئے آسانیوں و خوشخبریوں کی نوید ثابت ہوگا، اس سال حکومت مضبوط جبکہ اپوزیشن کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت 5 سال مکمل کرے گی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف کی مشکلات میں  مزید اضافہ ہوگا ۔ آصف علی زرداری اس سال بھی جیل میں ہوں گے جبکہ پیپلزپارٹی مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سکینڈلز کی زد میں ہوں گے جبکہ مریم نواز کا سیاسی مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے۔ چیف جسٹس (ر)ثاقب نثار ، جسٹس (ر) افتخار چودھری کی طرح منظر عام سے غائب نہیں ہوں گے بلکہ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ اس سال کابینہ میں تبدیلی ہوگی جو پاکستان کے حق میں بہتر ہوگی۔ عثمان بزدار ہی پنجاب کے وزیراعلیٰ رہیںگے۔ جنوبی پنجاب صوبہ کی بنیاد رکھی جائے گی جبکہ مزید صوبے بنانے کی تجاویز بھی زور پکڑیں گی۔ اس سال کرتار پور کوریڈور بھی مکمل ہوگا۔ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ 2020ء میں مہنگائی زیادہ ہوگی تاہم بیرون ملک موجود لوٹی ہوئی دولت واپس آنے کے قوی امکانات ہیں جس سے معاشی استحکام آئے گا۔

آئندہ سال ڈالر نیچے آئے گا جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ عمران خان کی شادی قائم و دائم رہے گی اور ازدواجی تعلقات مزید خوشگوار ہوں گے۔ کھیل کے میدان میں بہتری آئے گی۔ آئندہ سال زلزلوں و قدرتی آفات کے امکانات نظر آرہے ہیں تاہم پاکستان ان کے برے اثرات سے محفوظ رہے گا۔ بین الاقوامی تناظر میں امریکا، بھارت ،  افغانستان اور سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات بہتر ہوں گے۔ پاک بھارت جنگ کا کوئی امکان نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل میں پیش رفت دکھائی دے رہی ہے۔

 معظم خان

(اسٹرالوجسٹ)

2020ء کا عدد 4بنتا ہے جو راہو کا نمبر ہے اور راہو اچانک تبدیلاں لے کر آتا ہے۔ پاکستان کے زائچے میں مشتری کے ساتھ چھٹے گھر میں ہے، یہ جب بھی مشتری کے ساتھ آئے گا، انتظامی تبدیلیاں لے کر آئے گا لہٰذا یہ سال پاکستان کے لیے ’ری سٹرکچرنگ‘ کا سال ہے۔ اس سال ایڈمنسٹریٹیو سطح پر بیوروکریسی میں تبدیلی کے امکانات زیادہ ہیں۔

یہ سال نئے فیصلوں کا سال ہے، جنوری و فروری میں غیر متوقع فیصلے و اقدامات ہوں گے لہٰذا عمران خان کو اپنی زندگی کی بہترین اننگز کھیلے کے لیے اپنی ٹیم کو ’ری آرگنائز‘ کرنا ہوگا۔ بھارت کے لیے جنوری و فروری کے مہینے انتہائی مشکل ہوں گے جبکہ یہ سال وہاں بسنے والے مسلمانوں کیلئے مزید سختیوںکا سال ہے۔ وہاں پسماندہ طبقات کی آواز مضبوط ہوتی نظر آرہی ہے اور ان کے لیے قانون سازی ہوگی۔ گلف، افغانستان، ایران اور امریکا،ان ممالک کو زحل ڈیل کرتا ہے، یہ سال پاکستان کیلئے ان ممالک کے ساتھ اشتراک کا سال ہوگا۔ یہ سال نئی دریافتوں کا سال ہے۔ اس سال تیل، گیس و دیگر ذخائر کی دریافت کے لیے دنیا کی بڑی کمپنیاں پاکستان میں آئیں گی۔

2019ء میں اس عمل کا آغاز ہوا تھا مگر رک گیا، 2020ء میں اس کا دوبارہ آغاز ہوگا اور یہاں سے پاکستان ایک اور قدم آگے بڑھے گا۔ یہ سال پاکستان میں تبدیلیاں ضرور لائے گا مگر ان کا فائدہ بھی ہوگا۔ سیاسی حالات کا جائزہ لیں تو فروری تک حکومت کیلئے حالات انتہائی مشکل ہیں۔ مولانا فضل الرحمن دوبارہ آسکتے ہیں اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ اگر حکومت ’ری سٹرکچرنگ‘ کرے گی تو فروری مکمل کرے گی۔ پاک بھارت جنگ کا کوئی امکان نہیں تاہم لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی و سرجیکل سٹرائیک جیسے معاملات ہوسکتے ہیں۔ 2020ء میں علم، میڈیا، سیاحت جیسے شعبے ترقی کریں گے۔فروری 2021ء میں پاکستان کو نظام تبدیل کرنا پڑے گا اور یہاں صدراتی نظام لایا جائے گا۔

شہزادہ سید مصور علی زنجانی

(ماہر علم نجوم )

2020ء لیپ کا سال ہے ، اس کا عدد 4 ہے اور آغاز بدھ سے ہورہا ہے۔ ہم ماضی میں ان کیلنڈرز کا بھی جائزہ لیں گے جن کا آغاز بدھ سے ہوا کہ ان برسوں میں دنیا میں کیا کیا ہوا۔ یہ چونکہ لیپ کا سال ہے جو 4 سال بعد آتا ہے لہٰذا ماضی میں ایسے سال کم آئے ہیں۔2020ء جیسا سال تاریخ میں جب بھی آیا تودنیامیں جنگ، انقلاب یا اس طرح کی کیفیت رہی ہے۔

2020ء جیسا کیلنڈر پہلی مرتبہ 18 ویں صدی میں 1716ء میں آیا۔ اس وقت سلطنت عثمانیہ کا دور تھا اور جنگ چل رہی تھی۔ 1772ء میں امریکا میں انقلابی جنگ جاری تھی۔ 1812ء میں امریکا، کینیڈا اور برطانیہ میں جنگ ہورہی تھی جبکہ روس میں پیٹریاٹک جنگ چل رہی تھی۔ 1840ء میں سلطنت عثمانیہ اور برطانیہ کے درمیان جنگیں ہورہی تھی۔ 1868ء میں پراگوئن، جاپان، ہیکو ڈیر، یوواؤ و دیگر میں خرابیاں چل رہیں تھیں۔

1918ء میں سلطنت عثمانیہ کے مسائل اور ترک انقلاب چل رہا تھا۔ 1964ء میں بھی زنزیبار انقلاب، برطانیہ کا یمن پر حملہ و دیگر مسائل چل رہے تھے۔ اس سال کے کیلنڈر کی سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد یہ دوبار آیا اور آخری مرتبہ 1992ء میںآیا۔ یہ سال آج تک پاکستانیوں کو اچھی طرح یاد ہے کیونکہ اس میں بہت بڑی خوشی ملی تھی۔ اس وقت عمران خان کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے اور ان کی قیادت میں ٹیم نے ورلڈ کپ جیتا، آج وہ ملک کے کپتان ہیں لہٰذا کیلنڈر کی کہانی کے حوالے سے میں یہ سوال عوام کیلئے چھوڑتا ہوں کہ کیا وزیراعظم عمران خان 2020ء میں پاکستان کیلئے کچھ بڑا جیت سکتے ہیں؟ اس پر صاحب علم افراد بھی علمی تحقیق کریں۔

حال ہی میں ستاروں کا گرینڈ الائنس ہوا ہے اور اسی دن سورج گرہن بھی لگا۔  ہمیشہ مسائل و پریشانیاں بتائی جاتی ہیں مگر ان سے بچنے کا حل نہیں بتایا جاتا، اس مرتبہ ایک اچھی چیز یہ ہوئی کہ میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اس گرہن کے دوران نماز ادا کرنے کی تلقین کی گئی۔پاکستان اور بھارت کا زائچہ دیکھیں تو یہ گرینڈ الائنس دونوں ممالک کے لیے انتہائی خرابیوں والا ہوسکتا ہے بلکہ ایسے تمام ممالک جن کا غالب ستارہ ’ثور‘ ہے۔ ایسے ممالک میں ملائیشیا بھی شامل ہے۔ان تمام ممالک میں قدرتی آفات میں اضافہ ہوگا اور ان میں تخریب کاری کے ذریعے مصنوعی زلزلے کے جھٹکے بھی پیدا کیے جاسکتے ہیں۔

2020ء میں پاکستان ایک نئے نظام کی طرف بڑھے گا اور موجودہ نظام کا خاتمہ ہوجائے گا۔ اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ حکومت ختم ہوجائے گی۔ پاکستان میںا س وقت قمر کی مہادشہ کا دور چل رہا ہے جو 2025ء میں ختم ہوگا لہٰذا اس دور میں ملکی معاملات میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور ابھی مزید آئے گی، یہی وجہ ہے کہ ادارے مضبوط ہوئے ہیں۔ پاکستان میں اب عدلیہ ماضی جیسی نہیں بلکہ مضبوط ہے۔

اسی طرح نیب بھی اب بہتر ہے جبکہ ایف بی آر بھی مضبوط ہے۔ بھارت کا زائچہ دیکھیں تو بھارت کے ٹکڑے ہونے جارہے ہیں۔ وہاں مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ بھارت، کشمیر، روہنگیا، شام و دیگر ممالک کے مسلمان عمران خان، طیب اردوگان اور مہاتیر محمد کی طرف دیکھ رہے ہیں، عمران خان کو اس سال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لیڈ کرنا ہوگا۔ بھارت دنیا بھر کے ہندوؤں کو قبول کرنے کیلئے تیار ہے تو کیا ہم بھارتی مسلمانوں کو سپورٹ بھی نہیں کر سکتے؟ فلسطین، کشمیر، بھارت و دیگر ممالک کے مسلمانوں کی سپورٹ کیلئے جہاد کا نعرہ لگایا جائے اور مسلمانوں کا کہا جائے کہ وہ جہاد کیلئے تیار رہیں۔ اس طرح مظلوم مسلمانوں کو اخلاقی مدد ملے گی۔

عمران خان ہر وقت وظائف اور عبادت کر رہے ہیں، انہیں احساس ہے کہ ہم روحانی طور پر مسائل کا حل کرسکتے ہیں لہٰذا انہیں آگے بڑھ کر مسلمانوں کی مشکلات کو کم کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان اپنی تقریر کا آغاز سورۃ فاتحہ کی پانچویں آیت کی تلاوت کرتے ہیں جس کا ترجمہ ہے ’’ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں‘‘۔ کیا کسی نے یہ سمجھنے کی کوشش کی وزیراعظم کی زندگی میں تبدیلی کیسے آگئی؟ انہوں نے اپنی چھوٹی انگلی میں سبز رنگ کا پتھر کیوں پہن لیا اور وہ ہر خطاب سے پہلے سورۃ فاتحہ کی آیت کی تلاوت کیوں کرتے ہیں؟اس کا جائزہ لیں تو عدد 8 بنتا ہے جو حفاظت کا نمبر ہے۔

یقینی طور پر انہیں کسی نے تلقین کی ہوگی کہ اگر آپ حاسدین اور بری نظر سے بچنا چاہتے ہیںتو ہر پلیٹ فارم پر یہ آیت پڑھیں۔ 2020ء عالمی معاشرتی بحران و معاشرتی ٹوٹ پھوٹ کا سال ہے، اس میں بہت سارے ممالک حالت جنگ میں رہیں گے۔شام، عراق، یمن، لیبیا، اسرائیل، سعودی عرب، بھارت، افغانستان، پاکستان، چین، ترکی، تمام ایشیائی ممالک کے زائچے کا جائزہ لیں تو یہ کسی نہ کسی طرح حالت جنگ میں نظر آرہے ہیں۔ حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا مگر عوام میں مایوسی پیدا ہوئی کیونکہ حکومت اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکی۔ اس سال عوام کی حالت بہتر ہوگی، فروری کے بعد زحل کی پوزیشن تبدیل ہوگی تو معاملات بہتر ہونا شروع ہوجائیں گے، جس سے عوام و حکومتی اداروں کو فائدہ ہوگا اور معیشت بھی بہتر ہوگی۔ عدد 4 کے لحاظ سے دیکھیں تو اس سال میڈیا، مواصلاتی ادارے، فلم و ڈرامہ انڈسٹری سمیت دیگر تخلیقی ادارے ترقی کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔