پارک لین ریفرنس، آصف زرداری پر 22 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائیگی

ضیغم نقوی / اے پی پی  بدھ 8 جنوری 2020
2رینٹل پاور ریفرنسز میں پرویز اشرف کا فردجرم کی کارروائی پر اعتراض‘ خرم رسول کیخلاف ایل پی جی کوٹہ کیس کا فیصلہ محفوظ

فوٹو: فائل

2رینٹل پاور ریفرنسز میں پرویز اشرف کا فردجرم کی کارروائی پر اعتراض‘ خرم رسول کیخلاف ایل پی جی کوٹہ کیس کا فیصلہ محفوظ فوٹو: فائل

 اسلام آباد /  راولپنڈی:  احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور دیگر ملزمان پرفرد جرم کیلیے22جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔

عدالت میں سماعت کے دوران سابق صدر کی ہمشیرہ فریال تالپور پیش ہوئیں جبکہ آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے اپنے موکل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کا کراچی میں علاج جاری ہے، انھیں متعدد امراض لاحق ہیں۔

عدالت نے قراردیا کہ پارک لین ریفرنس میں آئندہ سماعت پر فرد جرم پر عائد کی جائے گی۔ تمام ملزمان حاضری یقینی بنائیں، اس حوالے سے آصف زرداری، فریال تالپور،انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی، نمرمجید، یونس قدوائی اور دیگر ملزمان کو نوٹس جاری کردیے گئے۔

ذرائع کے مطابق نیب نے ملزمان کو ملک واپس لانے کیلیے انٹر پول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پیشرفت رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائی جائے گی۔ گلف اور ریشماں رینٹل پاور ریفرنسز میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے فردجرم عائد کرنے کی کارروائی پر اعتراض اٹھا دیا، ان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد فردجرم عائد نہیں کی جا سکتی، پرویز اشرف کو بری کیا جائے۔

اے پی پی کے مطابق احتساب عدالت سکھر نے اثاثہ جات ریفرنس میں پی پی رہنما خورشید احمد شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں10روز کی توسیع کردی، خورشید شاہ کو ایمبولینس میں اسپتال سے عدالت لایا گیا، اس موقع پر نیب ٹیم نے 14جلدوں پر مشتمل دستاویزی ثبوت پیش کئے، میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہاکہ جوفیصلے پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں وہ ملک وقوم اورحکومت کے لیے پائیدار اور مثبت ثابت ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔