آئینے پر ٹوتھ پیسٹ سے بنی تصاویر بظاہر بھدی لیکن روشنی میں شاہکار

ویب ڈیسک  جمعـء 10 جنوری 2020
چینی فنکار ژیونگ ٹوتھ پیسٹ کی مدد سے آئینے پر حیرت انگیز فن پارے تخلیق کرتے ہیں (فوٹو: فائل)

چینی فنکار ژیونگ ٹوتھ پیسٹ کی مدد سے آئینے پر حیرت انگیز فن پارے تخلیق کرتے ہیں (فوٹو: فائل)

بیجنگ: جب آپ پہلی مرتبہ چینی فنکار کی ٹوتھ پیسٹ سے بنائی تصاویر دیکھیں گے تو کندھے اچکا کر آگے بڑھ جائیں گے لیکن جیسے ہی غسل خانے میں روشنی ہوگی تو اسی تصویر کی خوبصورتی اور تفصیل دیکھ کر آپ دانتوں تلے انگلیاں دبالیں گے۔

چین کے صوبے ہیوبیائی سے تعلق رکھنے والے ژیونگ چنگ زین دنیا کے واحد مصور ہیں جو ٹوتھ پیسٹ سے آئینے پر تصاویر بناتے ہیں۔ فلم کیمرے اور ڈارک روم کے تصور سے سیکھتے ہوئے انہوں نے یہ طریقہ حقیقی دنیا میں آزمانے کا تجربہ کیا ہے اور اب ان آئینہ ان کا کینوس بن گیا اور ٹوتھ پیسٹ ان کے لیے رنگوں کا کام دیتے ہیں۔

ژیونگ ایک طرح سے آئینے پر تصویر کا نگیٹو بناتےہیں اور وہ بھی ٹوتھ پیسٹ سے اور جب اس پر روشنی پڑتی ہے تو وہ پازیٹو یعنی اصلی تصویر میں ڈھل جاتا ہے۔ اس طریقے سے اب تک وہ کئی مشہور شخصیات اور فنکاروں کی تصاویر بناچکے ہیں اور دنیا بھر سے داد سمیٹ رہے ہیں۔

شروع میں ان کی مصوری اتنی پختہ نہیں تھی اور اس کے بعد انہوں نے تربیت لی اور اب یہ حال ہے کہ پیچیدہ ترین شاہکار کو ٹوتھ پیسٹ کے ذریعے دو سے تین گھنٹے میں آئینے پر اتار دیتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ٹوتھ پیسٹ سے تصویر بنانا بہت مشکل کام ہے، پیسٹ تھوڑی دیر میں جم کر سخت ہوجاتا ہے تو کسی غلطی کو درست کرنا ممکن نہیں رہتا اس کے باوجود وہ ہفتے میں ٹوتھ پیسٹ کی کئی نلکیاں خالی کردیتے ہیں۔

اب تک وہ مائیکل جیکسن ، مونا لیزا اور مارلن منرو سمیت کئی شخصیات کی پورٹریٹس بناچکے ہیں۔ انسٹاگرام اورفیس بک پر ان کے چاہنے والوں کی تعداد لاکھوں تک پہنچ چکی ہے۔ ژیونگ اسے وقت گزاری کا ایک مشغلہ ہی سمجھتے ہیں اور اسے بطور پیشہ اپنانے کے خلاف ہیں۔

ژیونگ ملازمت پیشہ ہیں اور وقت گزاری کے لیے ٹوائلٹ پیپر پر خاکے بناتے ہیں، کاروں کے مٹیالے شیشوں پر تصاویر کاڑھتے ہیں اور ڈرون سے پیانو بھی بجاسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔