- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
مضر صحت بھارتی چینی ریلیز کرنے کے حکم پر کسٹم سپریم کورٹ پہنچ گیا
کراچی: پاکستان کسٹمز نے ممبئی سے کراچی پورٹ پہنچنے والی مضر صحت بھارتی چینی کے روکے گئے 262 کنٹینرز کے حالیہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمی میں اپیل دائر کردی۔
ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ ڈاکٹر سرفراز احمد وڑائچ نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ نے قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے زائد المیعاد اور مضر صحت بھارتی چینی کے کنٹینرز روکے تھے کیونکہ روکی جانے والی بھارتی چینی کے دو مختلف نمونوں کی ابتدائی ٹیسٹنگ کسٹمز لیبارٹری سے کروائی گئی جس میں چینی کو مضر صحت قرار دیا گیا تھا۔
بعدازاں افغان درآمد کنندہ کی ایما پر 65 کنسائمنٹس کے 65 نمونوں کی جانچ پڑتال پی سی ایس آئی آر کی لیبارٹری سے کروائی گئی اور اس لیبارٹری نے بھی روکی گئی بھارتی چینی کو انسانی استعمال کے لیے مضر قرار دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی چینی کے مذکورہ کنسائمنٹس کو ریلیز کرانے کی غرض سے متعلقہ درآمد کنندہ نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا جس پر مذکورہ چینی کی جانچ پڑتال نجی لیبارٹریز ایچ ای جے اور ایس جی ایس کروائی گئی اور ان لیبارٹریز کی رپورٹ پر عدالت عالیہ نے درآمد کنندہ کے حق میں فیصلہ دیا جس پر ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ نے ایف بی آر کی مشاورت سے عدالت عظمی میں اپیل دائر کردی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ پاکستان کے راستے تیسرے ملک کے لیے درآمد ہونے والی اشیاء کو مقامی قوانین کے تحت جانچ پڑتال کروانا چاہتی ہے۔
دوسری جانب پاک افغان چیمبر آف کامرس کے صدر زبیر موتی والا نے بتایا کہ حال ہی میں کابل کا دورہ کرنے والے پاکستانی تاجروں کے وفد کو افغانستان کے سرکاری حکام اور تاجروں کے ساتھ ہونے والے اجلاسوں میں افغان درآمد کنندہ کے روکے گئے 262 بھارتی چینی کے کنٹینرز ریلیز کرانے کا دباؤ وفد پر ڈالا گیا اور پاک افغان چیمبر کو معاملے کا فوری حل نکالنے پر زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ مضر صحت چینی کے مذکورہ کنٹیرز جولائی 2019ء میں بذریعہ سڑک ای موور نامی بانڈڈ کیرئیر کمپنی کے توسط سے قندھار افغانستان جانے تھے تاہم پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ نے لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر انہیں روک لیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ کنٹینرز میں مجموعی طورپر 6708 میٹرک ٹن بھارتی چینی موجود ہے اور روکی جانے والی چینی کی بوری پر سال 2017-18 کے سیزن کی چینی کی تحریر درج ہے اور بھارتی چینی کی ان بوریوں پر پیکنگ کے بعد دو سال تک استعمال کرنے کی میعاد بھی موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔