ویلیوایشن، سروسز و چارجز کا اختیار، FBR کو دینے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  ہفتہ 11 جنوری 2020
مینوفیکچرنگ یونٹس کو چھوٹ کے غلط استعمال سے مقامی انڈسٹری کو نقصان، ترامیمی آرڈیننس پارلیمنٹ میںہے،دستاویز موصول
: فوٹو: فائل

مینوفیکچرنگ یونٹس کو چھوٹ کے غلط استعمال سے مقامی انڈسٹری کو نقصان، ترامیمی آرڈیننس پارلیمنٹ میںہے،دستاویز موصول : فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  حکومت نے ایف بی آر اور اسکے ماتحت اداروں کی جانب سے ویلیو ایشن کے تعین سمیت دیگر سروسز کی فراہمی پر فیس اور سروس چارجز عائد کرنیکا اختیار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فنانس ایکٹ 2019 ء کے تحت یہاختیارات وفاقی حکومت کو دیئے تھے اب یہ اختیارات ایف بی آر کو دیئے جارہے ہیں جس کیلیے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی جارہی ہیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کی سیکشن 76 کے تحت انچارج ،وفاقی وزیر کی منظوری سے فیس اور سروس چارجز عائد کرسکے گا۔

وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر ،گلگت بلتستان اورقباعلی علاقوں سمیت ٹیکس سے چھوٹ کے حامل دیگر علاقوں سے اشیاء پاکستان لانے والی گاڑیوں کی چیکنگ و معائنے کے اختیارات بھی ایف بی آرکو دیئے جارہے ہیں تاکہ ان علاقوں کو دی جانیوالی ٹیکسوں کی چھوٹ کی سہولت کا غلط استعمال نہ ہوسکے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ان علاقوں سے پاکستان کوسپلائی ہونیوالی اشیاء پر آزاد جموں و کشمیر میں ادا کردہ ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کرکے باقی ٹیکس واجبات ادا کرنا ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔