بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا پہلا دن کاغذات نامزدگی نہ مل سکے، امیدوار پریشان

سید اشرف علی / نمائندگان ایکسپریس  اتوار 10 نومبر 2013
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر، ڈپٹی میئر، ممبرز کے لیے انگریزی زبان میں نامزدگی فارم دستیاب ہیں ۔ فوٹو : فائل

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر، ڈپٹی میئر، ممبرز کے لیے انگریزی زبان میں نامزدگی فارم دستیاب ہیں ۔ فوٹو : فائل

کراچی / حیدر آباد: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا پہلا روز شدید بدنظمی کاشکاررہا، کاغذات نامزدگی کی چھپائی ہفتے کومکمل نہ ہونے کے باعث کسی ضلع میںکاغذات نامزدگی نہ پہنچ سکے اورانتخابی شیڈول کے پہلے روزتمام اضلاع میں امیدواروں کواصل فارم فراہم نہیں کیے جاسکے۔

بلدیاتی حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کے باعث پولنگ اسٹیشن کی تشکیل اورپولنگ اسکیم کی تیاری کاکام بھی شروع نہ ہوسکا،ڈی آراو اور دیگر انتخابی افسران کانوٹیفکیشن نہ ملنے کے باعث کاغذات نامزدگی کے پہلے روزاندرون سندھ بیشتراضلاع میں صورتحال شدیدبدانتظامی کاشکاررہی،پی سی آیس آئی آر نے مقناطیسی سیاہی فراہم کرنے سے معذوری کااظہارکردیاہے، پاکستان پرنٹنگ پریس کارپوریشن کی جانب سے اتوار تک10لاکھ کاغذات نامزدگی کی فراہمی متوقع ہے۔

صوبائی الیکشن کمشنرطارق قادری نے بتایاکہ کاغذات نامزدگی ہفتے کوموصول نہ ہونے کے باعث متعلقہ ریٹرننگ افسران نے عارضی طورپرامیدواروں کوفارمزکی فوٹو کاپی فراہم کی تاکہ وہ اسے پڑھ کرتفصیلات سمجھ لیں ،الیکشن کمیشن سے اپنااور تجویز کنندہ و تائید کنندہ کے ووٹرزرجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرلیں، اتوار تک اوریجنل فارمزمل جانے کے بعد امیدواروں کو فراہم کردیے جائیں گے تاکہ وہ اسے پُر کرکے متعلقہ ریٹرننگ افسرکو جمع کرائیں،ریٹرننگ افسران کے مطابق ہفتہ کو انتخابی شیڈول کے پہلے روز کاغذات نامزدگی امیدواروں کو فراہم کیے جانے تھے۔

تاہم پاکستان پرنٹنگ پریس کارپوریشن کاغذات نامزدگی فراہم کرنے میں ناکام رہاجس کے باعث انتخابی شیڈول کا پہلا روز شدید بدانتظامی کا شکار رہا۔ریٹرننگ افسران نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر کاغذات نامزدگی فارم ٹواور فارم تھری موجودہے، امیدوار بھی ویب سائٹ سے حاصل کرسکتے ہیں تاہم بیشترامیدوارکمپیوٹر کااستعمال نہیں جانتے ہیں اس لیے ریٹرننگ افسران کی ذمے داری ہے کہ انھیں اپنے دفاترسے فارمز فراہم کریں جس کی قیمت 10روپے ہے، انھوں نے کہاکہ ہفتے کو فارمز کی فوٹوکاپی امیدواروں میں تقسیم کی گئی ہے،ضلع وسطی میں تقریباً 150 ، ضلع شرقی میں 50اور دیگر چند اضلاع میں بھی فارم کی فوٹو کاپی امیدواروں کوفراہم کی گئی، سندھ کے اکثریتی اضلاع میں حلقہ بندیوں کی تشکیل مکمل نہ ہونے کے باعث شدید ابہام رہا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پرنٹنگ پریس کارپوریشن کی جانب سے ہفتے واتوار کو 16لاکھ کاغذات نامزدگی فراہم کرنے تھے تاہم متعلقہ ادارہ مختصر مدت اور انتہائی کم وسائل کے باعث اپناہدف پورا کرنے میں ناکام رہا،اتوار تک کارپوریشن کی جانب سے 10لاکھ کاغذات نامزدگی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،بقیہ 6لاکھ پیر ومنگل کو فراہم کیے جانے کی توقع ہے،پی سی ایس آر نے ہفتے کو الیکشن کمیشن کو خط ارسال کرکے مقناطیسی انک پیڈفراہم کرنے سے معذوری کا اظہارہے، پی سی ایس ٓآر کو سندھ کیلیے25لاکھ مقناطیسی انک پیڈفراہم کرنے تھے۔حیدرآبادبلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مندافرادنامزدگی فارم حاصل کرنے کیلیے بڑی تعداد میں شہباز بلڈنگ میں واقع ڈپٹی کمشنر آفس پہنچے لیکن انھیں ناکام لوٹناپڑا ۔

کیونکہ حسب معمول ڈپٹی کمشنر اور دیگر متعلقہ عملہ دفتر میں موجود نہیں تھا،عملے کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پاکستان سے فارم موصول نہیں ہوئے، فارم آج شام یا رات تک آنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر سمیت ریٹرننگ افسران کے ناموں کا بھی اعلان نہیں ہو سکا۔اطلاعات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرہی سب ڈویژن کی سطح پر ریٹرننگ افسر ہوں گے اس لیے لوگ اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر کے چکربھی لگاتے رہے لیکن کوئی بھی امیدوار بننے کی خواہش رکھنے والوں کوصحیح طریقے سے سمجھانہ سکا۔ شام 5 بجے تک لوگ، ڈپٹی کمشنر سمیت اسسٹنٹ کمشنرز کے دفاتر کے چکرلگاتے رہے جبکہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر، ڈپٹی میئر، ممبرز کے لیے انگریزی زبان میں نامزدگی فارم دستیاب ہیں ۔

جنہیں صرف ڈاؤن لوڈ کر کے پرنٹ کیا جا سکتاہے جس سے فائدہ اٹھا کر بعض نوجوان، ایسے خواہشمند افراد کو پچاس، پچاس روپے میں فارم فروخت کرتے نظر آئے۔کاغذات نامزدگی کے ساتھ اپنی اور اہل خانہ کے اثاثوں کی ملکیت کی تفصیلات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔ ویب سائٹ سے فارم حاصل کرنے والوں کاکہنا تھا کہ اس میں درج کوائف جمع کرنے کے لیے بھی کم سے کم 7 دن درکار ہوں گے لیکن الیکشن کمیشن نے محض4 دن دیے جس میں سے پہلے دن تو حیدرآبادمیں کاغذات نامزدگی ہی دستیاب نہیں تھے اس لیے کاغذات نامزدگی دینے اور جمع کرانے کی تاریخوں میں اضافہ کیا جائے۔سکھر، لاڑکانہ،جیکب آباد، گھوٹکی، خیرپور، میہڑ ،کھپرو اور نوابشاہ میں بھی فارم دستیاب نہ ہونے کی بنا پر امیدوار پریشان رہے۔

پنجاب میں عام تعطیل کے باوجود الیکشن کمیشن کے دفاتر کھلے رہے اور امیدواروں کو فارمز مہیاکیے گئے بلوچستان میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران کی لسٹ بھی ویب سائٹ پر جاری کردی گئی۔آئی این پی کے مطابق پنجاب کے 36 اضلاع کے ڈی سی اوز کو ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسرزبنانے کانوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جسکے تحت ڈی سی اوز ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز جبکہ اسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم اوز عہدے کے 576آفیسرز ریٹرنگ آفیسر ہونگے ۔ الیکشن کمیشن پنجاب نے الیکشن ڈیوٹی کیلیے صوبہ بھر کے تمام ڈسٹرکٹ گورنمنٹس اور ٹاؤنز، تحصیل انتظامیہ سے افسران کی لسٹیں منگوانا شروع کردی ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی سیکریٹری کابینہ ڈویژن نے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول میں بیلٹ پیپرز کی چھپوائی سے معذوری ظاہرکر دی ہے جبکہ قومی اسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول میں انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھائے جائیں گے۔آن لائن کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلیے11نومبرکواہم اجلاس طلب کرلیاہے، وزارت داخلہ، نادرا، پرنٹنگ کارپوریشن کے اعلیٰ حکام شرکت کر یں گے جس میں بیلٹ پیپرز،مقناطیسی سیاہی کی تیاری اورپنجاب میں جماعتی بنیادوں پربلدیاتی انتخاب کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔