- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
پاک چین دوسرا آزادانہ تجارتی معاہدہ مفید ثابت ہوگا؟
اسلام آباد: پاکستان اور چین نے آزادانہ تجارت کے معاہدے( ایف ٹی اے) کے فیز ٹو پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد یکم جنوری 2020 سے اس کا اطلاق ہوگیا ہے۔
فیز ون 15 سال قبل آپریشنل ہوا تھا۔ چین، امریکا کے بعد پاکستان کی دوسری بڑی برآمداتی منڈی ہے۔ پاکستان 8 فیصد برآمدات چین کو اور17 فیصد امریکا کو کرتا ہے۔ چین کو پاکستانی برآمدات صرف چند اجناس مثلاً کپاس اور چاول تک محدود ہیں۔ ان اجناس کا برآمدات میں حصہ 75 فیصد ہے۔ پاکستان سب سے زیادہ 29 فیصد برآمدات بھی چین سے کرتا ہے۔ ایف ٹی اے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تجارت کا حجم 2005 میں 2.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2019 میں 15.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
چین کو پاکستانی کی برآمدات 2006-07 میں 575 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2017-18 میں 1.74 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی توازن چین کے حق میں ہے کیوں کہ چین کو پاکستانی کی برآمدات کم اور وہاں سے درآمدات زیادہ ہیں۔ مالی سال 2018-19 میں چین کے ساتھ تجارتی خسارہ کم ہوکر 10.89 ارب ڈالر کی سطح پر آگیا جو پاکستان کے مجموعی تجارتی خسارے کا 34.22 فیصد ہے۔ مشیر تجارت اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کے مطابق رواں سال ایف ٹی اے ٹو سے برآمداتی حجم میں 500 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔