- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
یہ اسکول میں پڑھنے والی لڑکی نہیں، 42 سالہ آدمی ہے!
ٹوکیو: یادش بخیر، ابنِ انشاء مرحوم نے ’’چلتے ہو تو چین کو چلیے‘‘ میں چینیوں کے عمر چور ہونے کے بارے میں لکھا تھا کہ اچھے خاصے عمر رسیدہ ہونے کے باوجود، چین کے بزرگ بھی اپنی اصل عمر کے مقابلے میں بہت چھوٹے، بلکہ نوجوان نظر آتے ہیں۔ جاپان سے آنے والی یہ خبر دیکھ کر ہمیں بے اختیار انشاء جی مرحوم کے ساتھ ساتھ ڈسٹن ہوفمین کی ’’ٹوٹسی‘‘ اور معین اختر مرحوم کا ’’روزی‘‘ بھی یاد آگئے۔
اگر آپ صرف اس خبر کے ساتھ دی گئی تصویر کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے تو یہی سمجھیں گے کہ یہ اسکول میں پڑھنے والی کوئی چھوٹی سی بچی ہے۔ لیکن آپ غلط ہیں!
دراصل یہ 42 سالہ ’’شادی شدہ‘‘ جاپانی ’’صاحب‘‘ ہیں جو خود کو ’’تانی تاکوما‘‘ کہلواتے ہیں۔ یہ صاحب 1977ء میں پیدا ہوئے اور شوق کے ہاتھوں مجبور ہو کر اداکاری، صداکاری، گلوکاری اور موسیقی کے میدان میں آگئے۔ البتہ جب وہ 34 سال کے ہوئے تو انہوں نے ایک عجیب و غریب فیصلہ کیا: باقی کی تمام زندگی کےلیے ایک کمسن لڑکی کا روپ دھار لیا جائے۔
تب سے لے کر آج تک چاہے وہ کسی اشتہار میں کام کریں، کسی اسٹیج ڈرامے میں پرفارم کریں، کسی فلم میں جلوہ گر ہوں یا پھر سازندوں کی قطار میں بیٹھ کر کوئی دھن ہی کیوں نہ بجائیں، وہ ہمیشہ اسکول میں پڑھنے والی ایک کمسن لڑکی کے بھیس میں رہتے ہیں۔
اپنی اصل عمر سے کہیں کم اور مرد کے بجائے لڑکی نظر آنے کا انہیں بہت فائدہ ہوتا ہے کیونکہ ڈراموں اور اشتہارات میں انہیں بڑی آسانی سے (صرف اپنے ظاہری خدوخال کی بنیاد پر) کام مل جاتا ہے۔
اگرچہ بہت سے لوگوں پر ان کی اصلیت کھل چکی ہے لیکن حقیقی زندگی میں وہ کمسن لڑکی کا کردار اس خوبی سے نباہ رہے ہیں کہ لوگوں نے انہیں ’’کمسن اور باصلاحیت جاپانی لڑکی‘‘ کی حیثیت سے قبول کرلیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔