- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف آرنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
کریلے میں کینسر کو روکنے والے طاقت ور اجزا کی موجودگی ثابت
میسوری، امریکہ: کریلا کئی سوسال قبل چین سے پاکستان اور بھارت پہنچا اور اب بھی اسے بطور سبزی یا گوشت میں ملا کر کھایا جاتا ہے، کریلے کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس میں سرطان کو روکنے والے طاقتور اجزا موجود ہیں۔
آیو ویدرک اور طبِ یونانی میں کریلے کو ذیابیطس سمیت کئی ادویات کے علاج میں برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔ اب میسوری کی سینٹ لوئی یونیورسٹی کی پروفیسر رتنا رے اور ان کے ساتھیوں نے کریلے کے مفردات (ایکسٹریکٹس) کشید کرکے انہیں کینسر کے مریض چوہوں پر آزمایا تو ان میں سرطان کا پھیلاؤ سست پڑا اور رسولیوں کی افزائش بھی بہت کم ہوگئی۔
اس طرح کڑوے کریلے کا ایک طبی فائدہ سامنے آیا ہے جو کینسر کے علاج میں مدد دے سکتا ہے۔ اس کے بعد پروفیسر رتنا نے چھاتی، پروسٹیٹ، سر اور گردن کے کینسر کے خلیات حاصل کیے اور ان میں کریلے کے اجزا شامل کیے تو سرطانی خلیات کی تقسیم بند ہوگئی اور سرطان کا پھیلاؤ بہت حد تک رک گیا۔
چوہوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ کریلا زبان کے کینسر کے معالجے میں بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے، اگراس تحقیق اور کریلے کے اجزا کی پوری کارکردگی سمجھ میں آجاتی ہے تو اس سے بہتر علاج کی راہ ہموار ہوگی۔
ہم جانتے ہیں کہ سادہ شکر اور چکنائی کے سالمات کینسر کے مقام پر جا کر سرطان کو مزید بڑھاتے ہیں۔ کریلے کےاجزا ان دونوں کا راستہ روکتے ہیں اور اس طرح سرطانی خلیات کم ہوجاتے ہیں اور بعض خلیات کو مرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔
پروفیسر رتنا کے مطابق جب کریلے کو مختلف جانوروں پر آزمایا گیا تو سرطانی رسولیوں کی جسامت میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اب اگلے مرحلے میں کریلے کے یہ اجزا انسانوں پر آزمائے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔