ملکہ برطانیہ نے ہیری اور میگھن کو خود مختار زندگی گزارنے کی اجازت دیدی

ویب ڈیسک  منگل 14 جنوری 2020
ملکہ برطانیہ نے شاہی جوڑے کی ’ٹرانزیشن پیریڈ‘ کے بعد شاہی خاندان میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا (فوٹو : فائل)

ملکہ برطانیہ نے شاہی جوڑے کی ’ٹرانزیشن پیریڈ‘ کے بعد شاہی خاندان میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا (فوٹو : فائل)

 لندن: ملکہ برطانیہ نے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے خود مختار زندگی گزارنے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے ’کچھ وقت‘ کے لیے شاہی جوڑے کو اپنی خواہش پوری کرنے کی اجازت دے دی تاہم ملکہ برطانیہ نے شاہی جوڑے کی واپسی اور کل وقتی طور پر شاہی اعزازات کے ساتھ زندگی گزارنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شاہی جوڑے ہیری اور میگھن کی جانب سے تمام شاہی اعزازت سے دست بردار ہو کر اپنے بل بوتے پر ایک خود مختار زندگی گزارنے کے اچانک اور غیر متوقع فیصلے پر ملکہ برطانیہ کی سربراہی میں شاہی ارکان کا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں کیے گئے فیصلے سے متعلق ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کا کہنا تھا کہ میرے خاندان کے لیے یہ پیچیدہ فیصلے کی گھڑی تھی، جس کے لیے تمام شاہی ارکان نے تعمیری تبادلہ خیال کے بعد اس بات پر اتفاق کیا کہ شہزادہ ہیری اور شہزادی میگھن کی اپنے بل بوتے پر نئی خود مختار زندگی کے فیصلے کی حمایت کی جانی چاہیے۔

یہ خبر پڑھیں : برطانوی شاہی جوڑے کا اعلیٰ شاہی حیثیت سے دستبرداری کا اعلان

ملکہ برطانیہ نے کہا کہ میں بھی شاہی جوڑے کے عوام کے پیسوں پر زندگی گزارنے کے بجائے شاہی اعزاز ترک کرکے عام شہریوں کی طرح زندگی بسر کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتی ہوں، میں جز وقتی طور پر ہیری اور میگھن کو اپنی زندگی کا آغاز کرنے کی اجازت دیتی ہوں تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

ملکہ برطانیہ کا مزید کہنا تھا کہ اس جزوقتی دورانیے میں شاہی جوڑا کینیڈا اور برطانیہ میں اپنی مرضی سے وقت گزارے گا تاہم میری خواہش ہے کہ وہ دوبارہ لوٹیں اور کل وقتی طور پر شاہی اعزازات کے ساتھ ہمارے درمیان ایک خاندان کی طرح رہیں۔

واضح رہے کہ شہزادہ ہیری اور شہزادی میگھن نے شاہی اعزازات سے دست بردار ہو کر عام شہریوں کی طرح خود مختار زندگی گزارنے کا اعلان کیا تھا اس اچانک اور غیر متوقع اعلان پر شاہی خاندان میں حیرانگی اور برطانیہ میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ شہزادی میگھن نے مکمل طور پر شمالی امریکا منتقل ہونے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔