بھارت میں مسلمانوں کے درجنوں گھرنذرآتش، مسجد پر بھی دھاوا

مانیٹرنگ ڈیسک  منگل 14 جنوری 2020
موذن پرتشدد،متنازع شہریت بل کیخلاف خواتین کے الہٰ آباد،نئی دہلی میں دھرنے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

موذن پرتشدد،متنازع شہریت بل کیخلاف خواتین کے الہٰ آباد،نئی دہلی میں دھرنے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

نئی دہلی / کولکتہ: بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کیخلاف ظلم و جبر کے باوجود شہر شہر مظاہرے تھم نہ سکے۔بھارت کے صوبہ تلنگانہ کے ضلع عادل آباد کے شہر بھینسہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عادل آباد کے مسلم اقلیتی علاقہ میں قتل و خون کا بازار گرم ہوگیا۔علاقے میں مسلمان کسی اجتماع میں شریک تھے کہ ہندو انتہا پسندوں نے موقع کا فائدہ اٹھا کر مسجد پر دھاوا بول دیا ۔ مسجد پرپتھرائو کیا اورموذن کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اور مسلمانوں کے گھروں کو جلا دیاگیاجس میں تقریباً 35 گھروں کے جلنے کی خبر آئی ہے۔پورا شہر فوجی چھاونی میں تبدیل ہو چکا ہے۔انٹرنیٹ سروس معطل ہو چکی ہے۔

اُدھر مغربی بنگال میں بی جے پی کے صدر اور رکن اسمبلی دلیپ گھوش نے ریلی سے خطاب میں کہا ہے کہ جن ریاستوں میں ان کی جماعت بی جے پی کی حکومت ہے وہاں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو گولیاں ماری گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔