- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
این آئی سی وی ڈی کراچی میں ’ہس بنڈل پیسنگ‘ کے پہلے کامیاب تجربات
کراچی: قومی ادارہ برائے قلب ’این آئی سی وی ڈی‘ کے ماہرین نے پاکستان کی تاریخ میں ہس بنڈل پیسنگ کے کامیاب تجربات کیے ہیں، یہ کامیابی پاکستانی ماہرین کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس عمل میں برقی سگنل کو ہموار انداز میں خارج کرکے دھڑکن کو منظم کرنے والے پیس میکر کا تار دل کے اندر ایک خاص مقام پر لگایا جاتا ہے اس مقام کو ’ہس بنڈل‘ کہا جاتا ہے اور اس جگہ پیس میکر کے تار پہنچانے کا عمل ہس بنڈل پیسنگ کہلاتا ہے۔
ہس بنڈل پیسنگ کا عمل این آئی سی وی ڈی میں الیکٹرو فزیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر اعظم شفقت، نائب پروفیسر فیصل قادر نے امریکی جامعہ منی سوٹا سے وابستہ ڈاکٹر ریحان کریم کی سربراہی میں انجام دیا گیا ہے۔
45 سالہ مریض نور الدین اور 80 سالہ مریض شمیم بیگ کو دل کی کمزوری اور دل کی کم اور بے ترتیب دھڑکن کی بیماری کے باعث این آئی سی وی ڈی میں داخل کیا گیا تھا۔ آپریشن کے بعد یہ دونوں مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق دونوں مریضوں کو جلد ہی ہسپتال سے فارغ کردیا جائے گا۔
ہم جانتے ہیں کہ دل کی دھڑکن، خون پمپ کرنے کی صلاحیت سب میں دل کی برقی (الیکٹرک) سرگرمی کا دخل ہوتا ہے اور اسی سے ای سی جی حاصل کی جاتی ہے۔
اسی لیے دل کی بے ترتیب دھڑکن کو درست کرنے کے لیے پیس میکر لگائے جاتے ہیں جو مصنوعی طور پر مسلسل یکساں وقفے سے بجلی کا جھماکہ دل تک پہنچا کر برقی سرگرمی کو درست کرکے دل کی دھڑکن کو ہموار بناتے ہیں۔ یہ مرض ڈی سنکرنی (عدم مطابقت) یا اردھمیا کہلاتا ہے۔ لیکن اس سے دل کے پٹھوں کی کمزوری سمیت دیگر پیچیدگیاں بھی جنم لیتی ہیں۔
ہس بنڈل پیسنگ کی اہمیت
روایتی پیس میکر میں ایک خرابی بار بار سامنے آتی ہے کہ برقی تار دل کے سیدھے خانے میں اوپر اور نیچےکی جانب لگایا جاتا ہے۔ کافی عرصے بعد دل کے نچلے خانے کی دھڑکن ہم آہنگ نہیں ہوپاتی اور مریض کے لیے مزید پیچیدگیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔
اس کے برخلاف پیس میکر کا تار دل کے دائیں وینٹریکل میں ایک مقام ’ہس بنڈل‘ تک پہنچایا جاتا ہے۔ یہ علاقہ بیماری سے پاک یا دور ہوتا ہے۔ اس طرح اب پیس میکر یکساں رفتار سے دل کے دونوں نچلے خانوں کو یکساں حرکت میں رکھتا ہے اور اس سے مزید امراض کا خدشہ ٹل جاتا ہے۔
ہس بنڈل پیسنگ ایک جدید طریقہ ہے جو خاص ماہرین کی زیرِ نگرانی ہی انجام دیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔