زائد فیس نہ دینے والے بچوں کو کلاس سے نکالنے پر نجی اسکول انتظامیہ ہائیکورٹ طلب

کورٹ رپورٹر  منگل 14 جنوری 2020
بچے نے ساری کہانی عدالت میں بیان کردی، جج برہم، دی اکیڈمی اسکول انتظامیہ کی فیس اسٹرکچر اور ریکارڈز سمیت طلبی کا حکم (فوٹو : فائل)

بچے نے ساری کہانی عدالت میں بیان کردی، جج برہم، دی اکیڈمی اسکول انتظامیہ کی فیس اسٹرکچر اور ریکارڈز سمیت طلبی کا حکم (فوٹو : فائل)

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکول دی اکیڈمی میں طلبہ سے زائد فیس نہ دینے پر بچوں کو کلاسز سے باہر نکالنے سے متعلق اسکول انتظامیہ کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے 27 جنوری کو اسکول کا فیس اسٹرکچر اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو اسکول دی اکیڈمی میں طلبہ سے زائد فیس نہ دینے پر بچوں کو کلاسز سے باہر نکالنے سے متعلق سماعت ہوئی۔

ایک بچے کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے ساری کہانی عدالت کو سنادی اور بتایا کہ زائد فیس نہ دینے پر اسکول انتظامیہ نے ہم بچوں کو کلاسز سے نکال دیا، ہمیں کلاس سے نکال کر سارا دن لائبریری میں بٹھا کر رکھا۔

بچے کے اس بیان پر عدالت برہم ہوگئی اور جج نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کو کلاسز اٹینڈ کرنے سے روکا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

درخواست گزار نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ نے فیس میں نو سے دس فیصد اضافہ کیا۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ اسکول انتظامیہ نے فیس اسٹرکچر کی منظوری کے حوالے سے غلط بیانی کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اسکول انتظامیہ کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے 27 جنوری کو اسکول کا فیس اسٹرکچر اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔