- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
زائد فیس نہ دینے والے بچوں کو کلاس سے نکالنے پر نجی اسکول انتظامیہ ہائیکورٹ طلب
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکول دی اکیڈمی میں طلبہ سے زائد فیس نہ دینے پر بچوں کو کلاسز سے باہر نکالنے سے متعلق اسکول انتظامیہ کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے 27 جنوری کو اسکول کا فیس اسٹرکچر اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو اسکول دی اکیڈمی میں طلبہ سے زائد فیس نہ دینے پر بچوں کو کلاسز سے باہر نکالنے سے متعلق سماعت ہوئی۔
ایک بچے کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے ساری کہانی عدالت کو سنادی اور بتایا کہ زائد فیس نہ دینے پر اسکول انتظامیہ نے ہم بچوں کو کلاسز سے نکال دیا، ہمیں کلاس سے نکال کر سارا دن لائبریری میں بٹھا کر رکھا۔
بچے کے اس بیان پر عدالت برہم ہوگئی اور جج نے ریمارکس دیئے کہ بچوں کو کلاسز اٹینڈ کرنے سے روکا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ نے فیس میں نو سے دس فیصد اضافہ کیا۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ اسکول انتظامیہ نے فیس اسٹرکچر کی منظوری کے حوالے سے غلط بیانی کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر اسکول انتظامیہ کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے 27 جنوری کو اسکول کا فیس اسٹرکچر اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔