پراسرار چینی فلو کی وجہ کرونا وائرس دنیا میں پھیل سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

ویب ڈیسک  جمعرات 16 جنوری 2020
عالمی ادارہ برائے صحت نے چین کے پراسرار فلو کو کرونا وائرس کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے دنیا کو خبردار بھی کیا ہے۔ فوٹو: فائل

عالمی ادارہ برائے صحت نے چین کے پراسرار فلو کو کرونا وائرس کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے دنیا کو خبردار بھی کیا ہے۔ فوٹو: فائل

جنیوا: عالمی ادارہ برائے صحت نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چین میں کئی ماہ سے پراسرار فلو کی وجہ بننے والا ناقابلِ فہم مرض کی اصل وجہ کرونا وائرس ہی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اگرچہ زیادہ تر مریضوں کے باہمی خاندان میں ہی اس کا پھیلاؤ دیکھا گیا ہے لیکن یہ چینی حدود سے باہر نکل کر باقی دنیا میں جاسکتا ہے اور اسی بنا پر عالمی ادارے نے دنیا بھر کے ہسپتالوں کو خبردار بھی کیا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ کرونا وائرس ایسے وائرس ہوتے ہیں جو سانس اور ناک سےجڑے پورے نظام کو کئی بیماریوں کا شکار بناتے ہیں۔ کرونا وائرس عام ٹھنڈ سے لے کر سارس جیسے جان لیوا امراض کی وجہ بنتے ہیں۔ تھائی لینڈ کے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک چینی خاتون کو اس مرض سے متاثر ہونے کے بعد الگ تھلگ ایک قرنطینے میں رکھا ہے۔ یعنی چین سے باہر اس مرض کا یہ پہلا واقعہ بھی ہے۔

اس بنا پر عالمی ادارہ صحت نے وائرس کے بقیہ ممالک میں پھیلاؤ پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ چین میں 41 مریض سامنے آئے ہیں اور ایک موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ تاہم چینی حکام نے کہا ہےکہ انہوں نے اس مسئلے پر قابو الیا ہے اور اس سے زیادہ مریض سامنے نہیں آسکے ہیں۔

عالمی ادارہ برائے صحت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایم آئی آر ایس کا مرض جان لیوا اور تشویش ناک ہے جو کرونا وائرس سے پھیلتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر کے ممالک اور ہسپتالوں کو ہنگامی حالت اور احتیاطی تدابیر کی تفصیل جاری کردی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔