پختونخوا: تعلیم کے ورکنگ گروپس سفارشات تیاری میں ناکام

محمد ہارون  پير 11 نومبر 2013
میٹنگز کے نام پر لاکھوں اڑائے گئے،اب افسران بوریا بستر گول کرنیکی تیاریوں میں مصروف. فوٹو فائل

میٹنگز کے نام پر لاکھوں اڑائے گئے،اب افسران بوریا بستر گول کرنیکی تیاریوں میں مصروف. فوٹو فائل

پشاور: محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا میں انقلابی تبدیلیاں لانے کیلئے بنائے گئے  ورکنگ گروپ چھ ماہ میں کوئی سفارشات تیارنہ کرسکے اوراب افسران کی ٹیم نے بوریا بستر باندھنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی مخلوط حکومت کی جانب سے تعلیمی ایمر جنسی کے نفاذ اوربرطانوی  ادارے کیساتھ تعلیمی شعبہ میں تعاون کے معاہدے  کی روشنی میں  ورکنگ گروپ تشکیل دیئے گئے ۔ان ورکنگ گروپس میںمرکز سے سیکرٹری جودت ایازسمیت صوبائی افسران کی تعیناتی کی گئی۔سیکرٹری جودت ایاز کے غیر ملکی این جی اوز  اورسفارتخانوں کے ساتھ  تعلقات کافائدہ اٹھاکر دو سالوں کیلئے ڈیپوٹیشن پر بیرون ملک روانہ ہوگئے۔

اب وفاقی سیکرٹری کیساتھ کام کرنیوالے ورکنگ گروپس اور افسران نے بھی اپنے لئے نئی راہیں متعین کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ ورکنگ گروپس میں کام کرنیوالے مرکز سمیت دیگر صوبوں کے اہلکار صرف ایک مرتبہ پشاور آئے اور اس کے بعد جتنی بھی میٹنگز ہوئیں سب کی سب اسلام آباد میں منعقد ہوئیں جس پر لاکھوں روپے کے اخراجات آئے اس کے ساتھ ساتھ پشاور میں میٹنگز کے بے تاج بادشاہ محکمہ تعلیم کے ایک اعلیٰ افسر نے 127 میٹنگز پشاور میں منعقد کیں لیکن کوئی تجاویزفائنل نہ ہوسکیں جس کے باعث انقلابی تبدیلیاں لانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ ایک انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم میں آئندہ چند روز میں اہم تبدیلیاں آنے کا قومی امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔