آئی جی سندھ کو پی پی رہنماؤں کے خلاف کارروائی پر ہٹایا گیا، وزیراعظم کو ثبوت پیش

رضوان غلزئی  جمعـء 17 جنوری 2020
سرکاری افسران کو سیاسی مداخلت سے آزاد رکھنا ہمارے منشور کا حصہ ہے، عمران خان، پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس (فوٹو : فائل)

سرکاری افسران کو سیاسی مداخلت سے آزاد رکھنا ہمارے منشور کا حصہ ہے، عمران خان، پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وزیر عمران خان اور تحریک انصاف کی کور کمیٹی کو گورنر سندھ نے آئی جی برطرفی سے متعلق شواہد پیش کردیے جس کے مطابق آئی جی سندھ کو پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی پر ہٹایا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سندھ میں آئی جی سندھ کلیم امام کی تبدیلی کے معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اس معاملے پر کور کمیٹی کو آگاہ کیا اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر مداخلت کے ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے باعث انہیں تبدیل کیا گیا۔

یہ پڑھیں : آئی جی سندھ کی تبدیلی؛ وزیراعلی کا وزیراعظم سے رابطہ

ذرائع نے بتایا کہ کور کمیٹی نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کے سندھ حکومت کے فیصلے پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، سرکاری افسران کو سیاسی مداخلت سے آزاد ماحول فراہم کرنا تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔

دریں اثنا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کے درمیان دوسری بار رابطہ ہوا جس میں وفاق کی جانب سے نئے آئی جی سندھ کے لیے تین نام ارسال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔