پاک بنگلادیش’’ایشیا کپ ڈیل‘‘ کا تاثر زور پکڑنے لگا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 17 جنوری 2020
ایونٹ نہ ہونے سے پاکستان کو3 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا،آئندہ ماہ میزبانی کیلیے پیشکش کرسکتے ہیں،بی سی بی چیف
 فوٹو : فائل

ایونٹ نہ ہونے سے پاکستان کو3 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا،آئندہ ماہ میزبانی کیلیے پیشکش کرسکتے ہیں،بی سی بی چیف فوٹو : فائل

ڈھاکا:  پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان ’ایشیا کپ ڈیل‘ کا تاثر زور پکڑنے لگا۔

بنگلادیش کی جانب سے اچانک پاکستان کے ایک نہیں بلکہ یکے بعد دیگر 3 ٹورز پر راضی ہونے کے بعد سابق کپتان راشد لطیف نے خیال ظاہر کیا کہ پی سی بی نے اس ٹور کے بدلے ایشیا کپ کی میزبانی بنگلادیشی بورڈ کو دیدی ہے، اب بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین کی جانب سے ایک معنی خیز بیان سامنے آیا جس سے ڈیل کا تاثر زور پکڑنے لگا ہے۔ اگرچہ نظام کہتے ہیں کہ ایشیا کپ اور پاکستان کے ٹور کے درمیان کوئی تعلق نہیں مگر ان کی باتیں کچھ اور ہی کہانی سنا رہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ایشیا کپ اور ہماری پاکستان کے ساتھ سیریز کے درمیان کوئی بھی تعلق نہیں ہے، حال ہی میں دبئی میں میٹنگ کے سائیڈ لائن میں ایشیا کپ کے وینیو کے بارے میں بات ہوئی تھی، پاکستان ایشیائی ایونٹ کا میزبان ہے مگر شاید وہ ٹورنامنٹ کا انعقاد نہ کرپائے کیونکہ بھارت وہاں کا ٹور نہیں کریگا۔

نظام الدین نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے کہ پاکستان بھارت کے میچز کی میزبانی دبئی یا ملائیشیا میں کرنے کی تجویز دے مگر یہ حقیقت سے قریب تر نہیں ہوگی کیونکہ اس سے ٹورنامنٹ کے اخراجات اور دورانیہ بڑھ جائے گا۔ آخر میں نظام الدین نے اصل مدعا زبان پر لاتے ہوئے عندیہ دیا کہ پاکستان کی جانب ٹورنامنٹ اپنے ملک میں منعقد نہ کرپانے پر بنگلادیش کے ایشیا کپ کی میزبانی کا امکان موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ نہ ہونے سے پاکستان کو 3 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا، آئندہ ماہ ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ ہے، اگر ہم نے وہاں پر میزبانی کی خواہش ظاہر کی تو پھر اس پر بات ہوسکتی ہے، اب یہ پاکستان کی مرضی ہوگی کہ وہ ہماری تجویز سے اتفاق کرے یا نہ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔