بھارت کی انتہا پسندانہ سوچ ریاستی اداروں میں بھی سرایت کرچکی ہے، پاکستان

ویب ڈیسک  جمعـء 17 جنوری 2020
بھارت دہشت گردی کےمعاملے پر کوئی صداقت قبول کرنےکی پوزیشن میں نہیں، پاکستان: فوٹو: فائل

بھارت دہشت گردی کےمعاملے پر کوئی صداقت قبول کرنےکی پوزیشن میں نہیں، پاکستان: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کی انتہا پسندانہ سوچ ریاستی اداروں میں بھی سرایت کر چکی ہے۔

دفتر خارجہ پاکستان نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل بپن راوت کے ریمارکس انتہا پسندانہ ذہنیت اور دیوالیہ سوچ کی عکاس ہیں۔

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کی انتہا پسندانہ سوچ ریاستی اداروں میں بھی سرایت کر چکی ہے، جنرل راوت کی کشمیریوں کے بچوں کے لیے ’’ڈیریڈیکولائز کیمپوں‘‘ کی باتیں قابل مذمت ہیں، یہ بیان ایف اے ٹی ایف کارروائی کو سیاسی بنانے کی کوشش ہے، توقع ہے کہ ایف اے ٹی ایف ممبران ان بھارتی سازشوں کو مسترد کردیں گے، پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی بدنیتی پر مبنی مہم کے بارے میں مستقل طور پرآگاہ کر رکھا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ  بھارتی فوجی انسانی حقوق پامال کر رہے ہیں اور بھارت نے کشمیریوں کو قید کرکے دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے مرتکب کی حیثیت سے، ہندوستان دہشت گردی کے معاملے پر کوئی صداقت قبول کرنے کی پوزیشن میں نہیں، بھارت کو اپنی غیر قانونی کارروائیوں پر جواب دہ ہونا پڑے گا، مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا مرتکب بھارت دہشت گردی پر بات نہیں کرسکتا۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی فوج نے 13 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو اپنے گھر والوں سے دور اغوا کر رکھا ہے، عالمی برادری بھارتی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لے، عالمی برادری بھارت میں امتیازی قوانین کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاج اور ہندوستان کی اقلیتوں کے خلاف بے رحم عداوت کا نوٹس لے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔