چینی لڑاکا طیاروں کو خطرناک لیزر ہتھیاروں سے مسلح کرنے کی تیاری

ویب ڈیسک  اتوار 19 جنوری 2020
جے 20 مائٹی ڈریگن بھی ان لڑاکا طیاروں میں شامل ہے جو خطرناک لیزر سے مسلح ہوں گے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

جے 20 مائٹی ڈریگن بھی ان لڑاکا طیاروں میں شامل ہے جو خطرناک لیزر سے مسلح ہوں گے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بیجنگ: ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے اخبار ’’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘‘ کی ایک تازہ خبر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین نے جدید لڑاکا طیاروں کو لیزر ہتھیاروں سے مسلح کرنے کی تیاری شروع کردی ہے جو ڈاگ فائٹ (لڑاکا طیاروں کی دُوبدو لڑائی) میں دشمن طیاروں کو پلک جھپکتے میں فضا میں ہی تباہ کر ڈالیں گے۔

اس طرح یہ طیارے نہ صرف اپنی حفاظت خود کرسکیں گے بلکہ غیر مسلح فوجی طیاروں کے محافظ بھی بن سکیں گے۔

اس خبر میں چینی فوج (پیپلز لبریشن آرمین) آرمی کے زیرِ انتظام چلنے والی ایک ویب سائٹ پر آنے والے حالیہ اشتہارات کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں لڑاکا طیاروں پر تنصیب کے قابل لیزر اور متعلقہ کنٹرول سافٹ ویئر فروخت کرنے والے مقامی (چینی) اداروں سے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔ پنٹاگون بھی جدید ٹیکنالوجی کی خریداری کےلیے اسی طرح کی امریکی ویب سائٹس استعمال کرتا ہے جن کے ذریعے ’’مخصوص امریکی اداروں‘‘ کو اشارہ کیا جاتا ہے۔

اندازہ ہے کہ یہ لیزر ہتھیار جدید ترین چینی ساختہ لڑاکا طیاروں پر نصب کیے جائیں گے۔ ان میں 15 فلائنگ شارک (جسے طیارہ بردار بحری جہاز سے پرواز کےلیے بنایا جارہا ہے)، جے 20 مائٹی ڈریگن (وزنی لڑاکا طیارہ) اور ژیان وائی 20 ہیوی ٹرانسپورٹ (سپورٹ ایئرکرافٹ) جیسے اہم نام قابلِ ذکر ہیں۔

امریکی جریدے ’’پاپولر مکینکس‘‘ کے مطابق کم طاقت والے لیزر ہتھیار، لڑاکا طیاروں کو اس قابل بنائیں گے کہ وہ دشمن کے لڑاکا طیاروں کے علاوہ چھوٹے موٹے میزائلوں کو بھی دورانِ پرواز تباہ کرسکیں۔ البتہ، اگر یہ لیزر ہتھیار زیادہ طاقتور ہوئے تو یہ دشمن کی طرف سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں تک کو فضا میں ہی نشانہ بنا کر ان کے پرخچے اڑا دیں گے۔

اس خبر کی اشاعت پر امریکا کے دفاعی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سرد جنگ کے زمانے کی طرح اب بھی پنٹاگون پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ لڑاکا طیاروں کو خوب سے خوب تر بنانے کے اپنے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔