امریکی صدارتی امیدوار کی اہلیہ بھی جنسی استحصال کا شکار

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 جنوری 2020
حمل کے دوران میل گائناکولوجسٹ چیک اپ کے بہانے جنسی استحصال کرتے رہے، فوٹو : فائل

حمل کے دوران میل گائناکولوجسٹ چیک اپ کے بہانے جنسی استحصال کرتے رہے، فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ کے امیدوار تائیوانی نژاد 45 سالہ اینڈریو یانگ کی اہلیہ بھی کئی ماہ تک جنسی استحصال کا شکار ہوچکی ہیں۔  

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں رواں برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس نے پہلی بار کسی تائیوانی نژاد امریکی شہری کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ روشن خیال 45 سالہ اینڈریو یانگ اپنے انتخابی جلسوں میں خواتین کی بہبود اور اقلیتوں کے حقوق کی بڑھ چڑھ کر بات کر رہے ہیں جس میں ان کی اہلیہ ایولیان لیو یانگ بھی ان کا بھرپور ساتھ دے رہی ہیں۔

ایولیان لیو یانگ نے ’سی این این‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ می ٹو مہم اور انتخابی مہم کے دوران خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی و استحصال کے واقعات سننے کے بعد ان میں بھی آپ بیتی کہنے کی ہمت آگئی ہے۔ صدارتی امیدوار کی اہلیہ نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ حمل کے دوران امریکا کے معروف گائناکولوجسٹ کئی ماہ تک غیر ضروری چیک اپ کے بہانے جنسی استحصال کرتے رہے۔

ایولیان لیو یانگ نے مزید بتایا کہ میل ڈاکٹر ان سے خالص نجی اور ذاتی معلومات پوچھتے رہے جسے وہ علاج کو بہتر بنانے کے لیے ضروری سمجھتی رہیں لیکن بعد میں انہیں احساس ہوا کہ مذکورہ معاملات کا ان کی صحت اور بچے کی پیدائش سے کوئی تعلق نہیں جب کہ حمل کے ساتویں ماہ میل گائناکولوجسٹ نے ان کا نامناسب طریقے سے چیک اپ کیا اور غیر ضروری طور پر چھوا جس سے وہ کئی ماہ تک ذہنی اذیت میں مبتلا رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔