آٹے کے بحران پر منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، فردوس عاشق اعوان

ویب ڈیسک  اتوار 19 جنوری 2020

سیالکوٹ: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ آٹے کے بحران پر منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن عوامی مسائل کے حل کےلیے کام کرنا ہے، آٹے کے بحران سے متعلق منفی پروپیگنڈا چل رہا ہے، جس کی روک تھام بہت ضروری ہے۔ پنجاب میں 60 فیصد زیادہ گندم پیدا اور ذخیرہ ہوتی ہے، دیگر صوبوں کےعوام کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنا ہمارا فرض ہے، وزیراعظم نے4لاکھ ٹن گندم سندھ کو دینے کا حکم دیا، جس میں سے سندھ حکومت نے ایک لاکھ ٹن گندم اٹھائی ہے لیکن اس گندم کو فلور ملز تک پہنچانے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے آٹے کی قیمت بڑھی۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت 814 فلور ملز کو 25 ہزار 390 ٹن گندم یومیہ فراہم کررہی ہے، آٹے کی رسائی کے لیے 368 سیل پوائنٹ اور 181 ٹرک اسٹیشن بنائے گئے، 20 کلو آٹے کا تھیلا نا تو 805 روپے سے زائد کا فروخت ہورہا ہے اور نا ہی اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ مہنگےداموں آٹا فروخت کرنے والی فلور ملز اور چکیوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کالے دھن والے گروپوں نے زرعی اجناس کو اسٹاک کرنے کا فارمولا نکالا ہے، روزمرہ کی اشیا کو ذخیرہ کرکے مارکیٹ میں بحران پیدا کیا جارہا ہے، وزیراعظم نے وعدہ کیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کو کسی صورت نہیں چھوڑوں گا، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف جنگ آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے، مہنگائی مافیا کو توڑنے کےلیے ہیلپ لائن کا اجرا کیا گیا ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ سیاسی یتیم سن لیں حکومت اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنے 5 سال پورے کرے گی، اپنا نکتہ نظر بیان کرنا اور اپنے منشور کی بنیاد پر اپنے ووٹرز کی بات کرنا ہر جماعت کا حق ہے اور یہ جمہوریت کا حسن ہے، قومی ترقی اور عوامی خوشحالی کے ایجنڈے پر سب متفق ہیں۔ ایم کیو ایم سمیت تمام اتحادیوں سے جو مثبت بات چیت بڑھ رہی ہے، جلد اس حوالے سے خوشخبری دیں گے۔ کراچی کے لئے 162 ارب روپے کے پیکیج پر جلد عمل درآمد ہورہا ہے۔ کراچی میں صنعتکاری کےذریعے بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔