شہریت ترمیمی قانون پر بنگلا دیش کی بھی بھارت پر شدید تنقید

ویب ڈیسک  اتوار 19 جنوری 2020
بنگلا دیش کے 4 وفاقی وزراء متنازع شہریت ترمیمی قانون پر بھارت کا دورہ منسوخ کردیا تھا، فوٹو : فائل

بنگلا دیش کے 4 وفاقی وزراء متنازع شہریت ترمیمی قانون پر بھارت کا دورہ منسوخ کردیا تھا، فوٹو : فائل

ڈھاکا: وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے بھی متنازع شہریت ترمیمی قانون پر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں مودی سرکار کو  متنازع شہریت قانون پر اندورن ملک کیساتھ کیساتھ عالمی سطح پر بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بنگلا دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے بھی اس قانون پر خاموشی توڑ دی ہے۔

بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ اس قانون سے شہریوں بالخصوص تارکین وطن کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ آخر اس لاحاصل قانون کی کیا ضرورت پیش آگئی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : بھارتی ریاست پنجاب کی اسمبلی میں بھی شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور

وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے مزید کہا کہ گو یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے، اس قانون سے بیرون ملک سے بھارت جانے والوں کے ساتھ بھارت کے اندر بھی اقلیتوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ مودی حکومت کو اس اہم معاملے پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی ریاست کیرالہ نے متنازع شہریت قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

واضح رہے کہ متنازع شہریت ترمیمی قانون پر بنگلادیش کے 3 وفاقی وزراء نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا تھا اور اب پہلی بار وزیراعظم شیخ حسینہ نے براہ راست اس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔