عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ تو محض ایک ’وارننگ‘ تھی، ایران

ویب ڈیسک  اتوار 19 جنوری 2020
ایران اپنے بہادر اور ہر دلعزیز جنرل کی ہلاکت کا بدلہ لے گا، وزیر دفاع ( فوٹو: فائل)

ایران اپنے بہادر اور ہر دلعزیز جنرل کی ہلاکت کا بدلہ لے گا، وزیر دفاع ( فوٹو: فائل)

تہران: ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ عراق کی سرزمین پر امریکی فوجی کیمپ پر میزائل حملہ تو محض ایک ’وارننگ‘ تھی لہذا ٹرمپ انتظامیہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر دفاع عامر حاتمی نے کہا ہے کہ امریکا نے اب عراق میں فوجی بیس پر میزائل حملے میں اپنے 11 اہلکاروں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرلیا ہے، یہ حملہ ایران کی جانب سے امریکا کو محض ایک وارننگ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی فوجی اڈوں پرحملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، ایران کا دعوی

ایرانی وزیر دفاع نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صبر کا امتحان نہ لے ورنہ زیادہ بڑا ردعمل بھی سامنے آسکتا ہے۔ ہم ایک طمانچہ رسید کرچکے ہیں اور اپنے بہادر جنرل کی شہادت کا بدلہ ضرور لیں گے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی اڈوں پر ایران کے میزائل حملوں میں 11 فوجی زخمی ہوئے، امریکا

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل ایرانی فوج نے اپنے جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد عراق میں واقع دو امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا تھا جس پر امریکا نے پہلے تو کسی قسم کے نقصان سے انکار کیا تھا تاہم بعد میں اپنے 11 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔