سندھ نے 7 لاکھ ٹن ہدف کے باوجود 1 لاکھ ٹن گندم خریدی، خسرو بختیار

ویب ڈیسک  اتوار 19 جنوری 2020
سندھ نے رواں سال 7 لاکھ ٹن ہدف کے باوجود ایک لاکھ گندم خریدی، وفاقی وزیر (فوٹو: فائل)

سندھ نے رواں سال 7 لاکھ ٹن ہدف کے باوجود ایک لاکھ گندم خریدی، وفاقی وزیر (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ خسرو بختیار نے کہا ہے کہ چند دن میں آٹے کا بحران ختم ہوجائے حکومت نے اس حوالے سے کئی اقدامات کیے ہیں، سندھ نے سات لاکھ ٹن ہدف کے باوجود صرف ایک لاکھ ٹن گندم خریدی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے لیے گندم کی ضرورت پوری کی جارہی ہے، کراچی کے لیے 9 ہزار ٹن گندم روزانہ فراہم کی جارہی ہے اور ایک روز قبل بھی نو ہزار ٹن گندم دی گئی، گندم کی سپلائی متاثر ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے گندم کی سرکاری قیمت 1365 روپے فی من مقرر کی، سندھ نے رواں سال 7 لاکھ ٹن ہدف کے باوجود ایک لاکھ گندم خریدی جب کہ پاسکو نے سندھ کو چار لاکھ ٹن گندم دی، خیبر پختوں خوا کے لیے یومیہ 4 سے 5 ہزار ٹن گندم کا کوٹا بڑھا دیا کیوں کہ پنجاب کے پاس گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

خسرو بختیار نے مزید کہا کہ آٹا کی قیمت میں کمی کے لیے اسمگلنگ کے خلاف بھی اقدامات کیے ہیں، چمن بارڈر سے یومیہ 40 ہزار کلو گراہم آٹا کی افغانستان اسمگلنگ کو بند کرادیا گیا ہے ان اقدامات سے آٹے اور گندم کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئے گی۔

دریں اثنا محکمہ خورات سندھ کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبے میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 430 روپے میں دستیاب ہے جب کہ فائن آٹا 43 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔