خیبر پختونخوا میں نانبائیوں کی ہڑتال، تندور بند

ویب ڈیسک  پير 20 جنوری 2020
نان بائیوں کا آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ

نان بائیوں کا آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ

پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں نان بائیوں نے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے تندور بند کردیے جس کے نتیجے میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

نان بائیوں نے آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے روٹی اور نان کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نان بائیوں نے مطالبات کی منظوری کے لیے ہڑتال کردی اور پہلے مرحلے میں پشاور اور ہزارہ ڈویژن میں تندور بند کردیے ہیں۔ ہڑتال کے باعث طلبہ و طالبات اور سرکاری و نجی ملازمین کو روٹی سے ناشتہ کئے بغیر اسکول اور دفاتر جانا پڑا۔

ادھر حکومت نے آٹا بحران پر قابو پانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ملک بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث 45 روپے کلو والا آٹا 70 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔