- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
فضل الرحمان کا حکومت کے خلاف آئین پاکستان تحفظ تحریک چلانے کا اعلان
اسلام آباد: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 19 مارچ سے حکومت کے خلاف آئین پاکستان تحفظ تحریک کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کی عزت کو پامال کیا گیا، ووٹ کو عزت کے بیانیہ کی نفی کی گئی، 19 مارچ کو پنجاب کے دل لاہور سے آئین پاکستان تحفظ تحریک کا آغاز کریں گے جس کے تحت چاروں صوبوں میں کنونشن کیے جائیں گے، ہمارے ساتھ کوئی بھی نہ کھڑا ہو لیکن ہم اور یہ جماعتیں مل کر جدوجہد کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے لوگ مایوس ہوئے ہیں پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ آن بورڈ نہیں تھی نہ ہے، ہم قوم کے لیے خود راستے بنائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی پی اور (ن) لیگ علامتی شرکت نہ کرتیں تو یقین دہانیوں کی صورتحال کچھ اور ہوتی، اب ہماری تحریک چولہا جلا اور حکومت کو بھگاؤ ہوگی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو کے ساتھ آج بھی ہے، نواز شریف کو اب کیا ہوا اس کی تحقیقات کرنا ہوں گی، ہم ہر اس قوت کے ساتھ ہیں جو پارلیمان کی بالا دستی اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنی حدود میں رہنے کی بات کر ے جو اس بیانیہ کے ساتھ نہیں افسوس کہ ہمارا اب اس سے کوئی تعلق نہیں۔
پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اگر کوئی چھوڑ دے تو ہم تو نہیں چھوڑیں گے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
اجلاس میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، جمیعت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر، قومی وطن پارٹی،نیشنل پارٹی، جے یو آئی اور جے یو پی کے رہنمایوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔