بھارت کا متنازع قانون، نوجوانوں کو احتجاج سے روکنے کیلیے نئے حربے

آصف محمود  منگل 21 جنوری 2020
بھارتی اقدام مناسب نہیں،امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں،رویندرسنگھ روبن

بھارتی اقدام مناسب نہیں،امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں،رویندرسنگھ روبن

 لاہور: بھارت میں متنازع قانون کے خلاف احتجاج سے روکنے کے لیے خفیہ ایجنسیوں اورپولیس نے مسلمان نوجوانوں کو گرفتاراور ہراساں کرنے کے لیے نئے حربے استعمال کرنا شروع کردیے ہیں۔

بھارت میں مسلمان نوجوانوں پرپاکستان کے خفیہ اداروں کاایجنٹ ہونے کاالزام لگا کر گرفتارکیاجارہا ہے جن کے رشتہ دار پاکستان میں مقیم ہیں اوروہ ان سے ملنے پاکستان آچکے۔

اتوار کے روز اترپردیش کے انسداددہشت گردی اسکواڈ نے یوپی کے وارانسی ضلع کے علاقہ چنڈولی کے رہائشی 23 سالہ محمدراشدکوگرفتارکیاہے۔اس پرالزام لگایا گیا ہے کہ اس کا رابطہ پاکستان کے خفیہ اداروں سے ہے۔ محمدراشد آٹھویں کلاس تک پڑھا ہے جبکہ وہ سڑکوں پرفلیکس بورڈلگانے کا کام کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔