یونیورسٹی گارڈ اور پولیس کی گاؤں پر چڑھائی، توڑ پھوڑ ،5افراد زخمی

ایکسپریس نیوز ڈیسک  بدھ 13 نومبر 2013
 لیاقت یونیورسٹی انتظامیہ کے اس غیرقانونی عمل کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے،مظاہرین۔ فوٹو: فائل

لیاقت یونیورسٹی انتظامیہ کے اس غیرقانونی عمل کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے،مظاہرین۔ فوٹو: فائل

جامشورو: لیاقت یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی گارڈز اور پولیس کی مدد سے قدیم گائوں مصری کھوسو پر دھاوا بول کر گھروں میں توڑ پھوڑ اور خواتین سمیت 5 افراد کو زخمی کر دیا گیا۔

جبکہ 16 سالہ  عمر کھوسو کو اپنے ساتھ لے گئے۔ نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے پپن کھوسو اور دیگر نے کہا کہ مصری کھوسو ایک قدیم گائوں ہے۔

قبضے کا جواز بنا کر اس کو مسمار کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لیاقت یونیورسٹی انتظامیہ کے اس غیرقانونی عمل کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ان کو انصاف فراہم نہیں کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔