آٹا کے بعد چینی بحران سر اٹھانے لگا، قیمت 78 روپے ہوگئی

احتشام مفتی / ویب ڈیسک  منگل 21 جنوری 2020
تھوک مارکیٹوں یہ چینی 73روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے (فوٹو : فائل)

تھوک مارکیٹوں یہ چینی 73روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے (فوٹو : فائل)

کراچی: آٹا کے بعد چینی کے بحران کا خدشہ پیدا ہونے لگا، گنے کی پیداوار میں کمی اور زائد قیمتوں کے باعث چینی کی فی کلو گرام پیداواری لاگت بڑھ کر 77 تا 78 روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فی الوقت مقامی شوگر ملیں فی کلو گرام چینی کی انڈر کاسٹ قیمت پر 71 روپے فی کلو گرام ایکس مل کے حساب سے فروخت کررہی ہیں، تھوک مارکیٹوں میں یہ چینی 73 روپے فی کلو گرام اور خوردہ سطح پر فی چینی 78 روپے میں کلو میں فروخت ہورہی ہے۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سندھ سرکل کے چئیرمین تارا چند نے ایکسپریس کو بتایا کہ رواں سال گنے کی پیداوار میں 15 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، حکومت کی جانب سے گنے کی فی من سرکاری قیمت 192 روپے مقرر کرنے کے باوجود شوگر ملوں کو کاشت کار اوسطاً 240 روپے فی من پر گنا فراہم کررہے ہیں۔

تارچند نے بتایا کہ کاشتکاروں کی جانب سے گنے کی محدود فروخت کے باعث مقامی شوگر ملیں 70 فیصد پیداواری استعداد پر چل رہی ہیں، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال حکومت کی جانب سے گنے کی سرکاری قیمت میں 5 فیصد اضافہ اور 5 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ایکسل لوڈ کی وجہ سے شوگر ملوں کی پیداواری لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں چینی کی کھپت 5 اعشاریہ 2 ملین ٹن سالانہ ہے، بین الاقوامی مارکیٹ کی نسبت پاکستان میں آج بھی چینی کی قیمت کم ہے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 430 ڈالر فی ٹن ہے۔

کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرید قریشی نے ایکسپریس کو بتایا کہ فی کلو گرام چینی کی خوردہ قیمت بڑھ کر78 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے، فی الوقت تھوک مارکیٹ سے انہیں فی کلو گرام چینی 74روپے میں مل رہی ہے۔

دریں اثنا پنجاب میں بھی چینی کی قیمت میں اضافہ ہوگیا اور وہاں چینی 78 تا 80 روپے فی کلو گرام فروخت کی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔