41 رکنی بنگلادیشی وفد مہمان نوازی کا لطف اٹھانے لگا

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 24 جنوری 2020
خدشات اپنے ملک میں چھوڑ آئے، صرف کرکٹ پر توجہ مرکوز ہے،محموداللہ۔ فوٹو: فائل

خدشات اپنے ملک میں چھوڑ آئے، صرف کرکٹ پر توجہ مرکوز ہے،محموداللہ۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  بنگلادیش کا41رکنی وفد پاکستانیوں کی بھرپور مہمان نوازی کا لطف اٹھانے لگا،15 کرکٹرز،کوچنگ اسٹاف اور بورڈ عہدیداروں کے ساتھ صحافیوں کا بھی لاہور میزبان ہے۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے بنگلادیش کا41 رکنی وفد پاکستان  آیا ہے، ان میں 15کرکٹرز محمود اللہ (کپتان)، تمیم اقبال، سومیا سرکار، نعیم شیخ، نجم الحسین شانتو، لٹن داس،ایم متھن،عفیف حسین ، مہدی حسن، مستفیض الرحمن، شفیع الاسلام، الامین حسین، روبیل حسین اور حسن محمود شامل ہیں۔

منیجر ٹیم آپریشنز صابر خان، ہیڈ کوچ رسل ڈومینگو، بولنگ کوچ اوٹس گبسن،اسپن کوچ تشار کانٹی،فیلڈنگ کوچ سہیل اسلام، فزیو جولین کیلی فاٹو ، اسسٹنٹ ٹرینرز رستم علی اور انیس الرحمان، مساجر محمد سہیل، بلبل احمد،سیکیورٹی منیجر میجر(ر) حسین امام، میڈیا منیجر ربید امام،سیکیورٹی آبزرور لیفٹیننٹ کرنل(ر)تاج الاسلام،رشیدالحسن، بی سی بی کے چیئرمین کرکٹ آپریشنز اکرم خان اور چیئرمین سلیکشن پینل منہاج العابدین مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں مقیم ہیں۔

بی سی بی کے مزید 2 آفیشلز،ایک فوٹو گرافر، 3صحافیوں، 2کیمرہ مینوں اور میڈیا کے ایک فوٹو گرافر کو الگ ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے، فائیو اسٹار ہوٹل میں سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ مہمان کرکٹرز کے فلیکسز بھی لگائے گئے ہیں، آمد پر انھیںگلدستے پیش کیے گئے تھے، کھلاڑیوں کے من پسند کھانے بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔

گذشتہ روز پریس کانفرنس میں کپتان محموداللہ سے سوال کیا گیا کہ کیا دنیا کے کسی اور ملک میں اس طرح کا استقبال ہوا، کوئی خوف تو محسوس نہیں کررہے؟

جواب میں انھوں نے کہاکہ ہم طیارے میں سوار ہونے سے قبل ہی سیکیورٹی خدشات کو بنگلادیش چھوڑ آئے تھے،اب صرف جیت کا سوچ رہے ہیں،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کیلیے ٹیم کا فتوحات کے ٹریک پر آنا ضروری ہے،ہمیں صرف اپنی کارکردگی کی فکر ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہماری سیکیورٹی کیلیے بہترین انتظامات کیے ہیں،ابھی تک استقبال سمیت جو بھی تجربات تھے ان سے لطف اندوز ہوئے، اگلی بار آنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فی الحال تو موجودہ سیریز پر توجہ مرکوز ہے، اگلے ٹور کی بات بعد میں کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔