اسپیکر قدوس بزنجو اور وزیراعلیٰ جام کمال کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے

ویب ڈیسک  جمعـء 24 جنوری 2020
بلوچستان حکومت کا پہیہ جام ہے اور کام نہیں ہورہا، عبدالقدوس بزنجو۔ فوٹو : فائل

بلوچستان حکومت کا پہیہ جام ہے اور کام نہیں ہورہا، عبدالقدوس بزنجو۔ فوٹو : فائل

کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی قدوس بزنجو اور وزیراعلیٰ جام کمال کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جب کہ قدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ جام کمال کو استحقاق کمیٹی میں طلب بھی کرلیا ہے۔

اسپیکر بلوچستان اسمبلی قدوس بزنجو اور وزیراعلیٰ جام کمال کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے، ذرائع کے مطابق اسپیکر قدوس بزنجو نے وزیراعلیٰ جام کمال، صوبائی وزیر ظہور بلیدی اور سینیٹر سرفراز بگٹی کو استحقاق کمیٹی میں طلب کرلیا ہے۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ حکومت کا پہیہ جام ہے، جام کمال میرے لیے محترم ہیں لیکن کام نہیں ہورہا ہے، جب چاہوں 10 کے بجائے 15 اراکین کو لے آؤں گا، پارٹی کے اندر تبدیلی لے آئیں گے لیکن پارٹی ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات کے ذریعے کردار کشی سے اسپیکر کا استحقاق مجروح ہوا ہے، اگر کسی کو تحفظات ہیں تو پارٹی کی کور کمیٹی میں زیر بحث لایا جائے۔

اسپیکر بلوچستان اسمبلی قدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں اس سے بدتر حکومت پہلے کبھی نہیں آئی، وزیراعلیٰ نے میرے خلاف غیرمہذب اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کیے، میرظہوربلیدی نے بیان دیاکہ میں بلوچستان کی سیاست میں غیر اہم ہوگیا ہوں، وزیراعلیٰ، وزیر خزانہ اور سرفراز بگٹی کے بیانات سے میرا استحقاق مجروح ہوا لہذا میرے متعلق معاملہ استحقاق کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔