- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
ترکی ؛ تھوک کر پیزا دینے والے ڈلیوری بوائے پر جرمانہ، 18 سال قید کا بھی امکان
ترکی میں ڈلیوری بوائے کو پیزا پر تھوک کر صارف کو پہنچانے پر 4 ہزار لیرا جرمانہ عائد کردیا گیا جب کہ اسے 18 سال قید کی سزا بھی متوقع ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی مقامی عدالت میں پیزا ڈلیوری مین کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی، جس پر صارف کو پیزا پہنچانے سے قبل پیزے پر تھوکنے کا الزام تھا۔
مقامی عدالت پہلے ہی ڈلیوری مین پر 4 ہزار لیرا کا جرمانہ عائد کرچکی ہے جب کہ جان بوجھ کر آلودہ کھانا پہنچا کر صارف کی صحت کو خطرے میں ڈالنے پر ڈلیوری مین کو 18 سال کی قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔
ملزم کے وکیل نے عدالت سے کیس کی تیاری میں مزید وقت حاصل کرکے 18 سال کی متوقع سزا کو فی الحال ٹال دیا ہے تاہم ملزم کے بچ نکلنے کے امکانات کافی کم لگتے ہیں۔
ڈلیوری مین کے پیزا پر تھوکنے کا منظر صارف کے اپارٹمنٹ کے ایک رہائشی نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کا ریکارڈ دیکھنے کے دوران دیکھا اور اپنے موبائل فون پر محفوظ کر کے صارف کو بھی دکھایا دی جس پر ڈلیوری مین کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔