کمزور مارکیٹنگ کے سبب نصف اسٹیڈیم خالی رہ گیا

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 25 جنوری 2020
جمعے کی وجہ سے تاخیر سے آنے والوں کا آدھا میچ اسٹینڈز تک پہنچے میں گزر گیا۔ فوٹو : فائل

جمعے کی وجہ سے تاخیر سے آنے والوں کا آدھا میچ اسٹینڈز تک پہنچے میں گزر گیا۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  پی سی بی مارکیٹنگ ٹیم کی کمزور حکمت عملی کے سبب پاک بنگلادیش میچ میں نصف اسٹیڈیم خالی رہ گیا،اطراف کی سٹرکوں پر کوئی کاؤنٹر قائم نہ کیے جانے کے سبب دوردراز سے آنے والے کئی شائقین واپس لوٹ گئے۔

پاکستان اور بنگلادیش کے مابین پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں اسٹیڈیم بھر نہیں سکا، سستے ٹکٹوں والے اسٹینڈز تو80فیصد تک بھر گئے، دیگر میں25تا 30فیصد تک نشستوں پر لوگ موجود تھے، پی سی بی مارکیٹنگ ٹیم نے آن لائن ٹکٹوں کے ساتھ کوریئر کمپنی کی خدمات بھی حاصل کی تھیں۔

دن کا میچ، جمعہ اور ورکنگ  ڈے ہونے کی وجہ سے شائقین کی دلچسپی کم رہی، گلگت بلتستان، اسکردو، سوات، میانوالی سمیت دور دراز اور لاہور کے اطراف سے بھی آنے والے سینکڑوں نوجوانوں کو امید تھی کہ اسٹیڈیم کے پاس کوریئر کمپنی کے دفتر سے ٹکٹ حاصل کرلیں گے لیکن راستے بند اور سفر طویل ہونے کی وجہ سے مایوس لوٹنا پڑا۔

’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اندر جانے والوں کا زیادہ رش دکھائی نہیں دیتا،اگر اسٹیڈیم کے قریب 3 یا 4 کاؤنٹرز ہی بنا دیتے تو انھیں ٹکٹ حاصل کرنے اور میچ دیکھنے کا موقع مل جاتا۔

دوسری جانب جمعہ کا دن ہونے کی وجہ سے شائقین کی بڑی تعداد نماز کی ادائیگی کے بعد آئی تو انٹری پوائنٹس، خاص طور پر اسٹیڈیم کے قریب واک تھرو گیٹس پر رش بڑھ گیا،لوگ قطاریں بڑھانے کا مطالبہ کرتے رہے، کئی اس وقت اسٹیڈیم میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے جب بنگلادیش کی اننگز ختم ہوچکی تھی۔

اسٹینڈز میں موجود شائقین کو زیادہ چوکے، چھکے تو دیکھنے کو نہیں ملے، اس کے باوجود وکٹ گرنے یا رنز بننے پر وہ گرمجوشی کا اظہار کرتے رہے، پرچم اور بینرز لہرانے، نعرے لگانے اور میدان میں گونجتی موسیقی پر رقص کا سلسلہ جاری رہا،اناؤنسر کی جانب سے لگائے جانیوالے پاکستان زندہ باد کے نعروں کا بھرپور جواب دیا جاتا رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔