- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
بھارت کشمیری سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے، امریکا
واشنگٹن: امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے بھارت پر مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے زور دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بھارت کا دورہ کرنے والی امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں تمام سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے جنہیں بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا ہوا ہے۔
ایلس ویلز نے غیر ملکی سفارت کاروں کے حالیہ دورہ کشمیر کو مفید اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ہمارے سفارت کاروں کو کشمیر تک مسلسل رسائی دے۔ ایلس ویلز نے کشمیر میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی سمیت بعض اقدامات پر خوشی کا اظہار کیا۔
ایلس ویلز نے بھارت میں متنازع شہریت قانون کے بارے میں کہا کہ میں نے دورہ بھارت کے دوران شہریت قانون سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا، بھارت میں سڑکوں پر سیاسی اپوزیشن اور میڈیا سمیت عدالتوں کی جانب سے بھی اس قانون کا کڑا جمہوری جائزہ لیا جارہا ہے، امریکا اس قانون کے تحت سب کو مساوی تحفظ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کا غیر قانونی الحاق کرلیا تھا۔ حال ہی میں غیر ملکی سفارت کاروں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کےلیے دورہ کیا تھا جسے حریت رہنماؤں نے مسترد کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔